src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> بابا صاحب امبیڈکر کو اسکول کھولنے کے لیے بھیک مانگنی پڑی، چندرکانت پاٹل کے بیان سے مہاراشٹر میں مچا ہنگامہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 10 دسمبر، 2022

بابا صاحب امبیڈکر کو اسکول کھولنے کے لیے بھیک مانگنی پڑی، چندرکانت پاٹل کے بیان سے مہاراشٹر میں مچا ہنگامہ

 


بابا صاحب امبیڈکر کو اسکول کھولنے کے لیے بھیک مانگنی پڑی، چندرکانت پاٹل کے بیان سے مہاراشٹر میں مچا ہنگامہ 




مہاراشٹر کے گورنر سے لے کر بی جے پی لیڈران فی الحال اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے بحث میں ہیں۔ اس سے قبل گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے شیواجی مہاراج کے خلاف بیان دیا تھا۔ اب بی جے پی کے وزیر چندرکانت پاٹل نے تعلیم کے میدان میں کام کرنے والے لوگوں کو لے کر ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ پاٹل نے کہا کہ جیوتی با پھولے، ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اور کرم ویر بھاؤ راؤ پاٹل جیسے عظیم لوگوں کو بھی اسکول کھولنے کے لیے لوگوں سے بھیک مانگنی پڑی۔


ممبئی: بی جے پی لیڈر اور ریاست کے اعلیٰ تعلیم کے وزیر چندرکانت پاٹل کے ایک تازہ بیان نے ایک بار پھر ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ پاٹل نے جمعہ کو ایک اسکول گرانٹ پروگرام میں بیان دیا کہ مہاراشٹر میں جیوتی با پھولے، ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اور کرم ویر بھاؤ راؤ پاٹل جیسے عظیم لوگوں کو بھی لوگوں سے اسکول کھولنے کی بھیک مانگنی پڑی، کیونکہ اس وقت کی حکومتوں نے اسکولوں کو گرانٹ نہیں دی تھی۔ اپوزیشن نے عظیم انسانوں کے اسکول کھولنے کی بھیک مانگنے کے اس بیان کو عظیم انسانوں کی توہین قرار دیا ہے۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ ان عظیم انسانوں نے کبھی کسی سے بھیک نہیں مانگی بلکہ سماج کی بہتری کے لیے عوامی تعاون کا سہارا لیا۔

 



کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے چندرکانت پاٹل کے اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔ پٹولے نے پوچھا، 'کیا بی جے پی کے وزیر چندرکانت پاٹل 'بھیک مانگنے' اور 'لوگوں سے چندہ لینے' میں فرق نہیں جانتے؟ انہوں نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے بارے میں دیئے گئے بیان پر بھی بی جے پی کے کسی لیڈر نے آج تک معافی نہیں مانگی ہے۔



پٹولے نے کہا کہ مہاتما جیوتی با پھولے، ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر، کرم ویر بھاؤ راؤ پاٹل نے بہوجن سماج کے غریب بچوں کے لیے اسکول کھول کر تعلیم کے دروازے کھولے۔ ان عظیم انسانوں نے بہوجن سماج کے بچوں کی تعلیم کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ لوگوں سے چندہ اور عطیات کی صورت میں پیسے اکٹھے کرکے معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے اسکول کھولے گئے۔ عوامی شراکت کے تحت تعلیمی اداروں کو دیہات تک پھیلایا گیا۔ پٹولے کے مطابق پاٹل نے بھیک مانگنے کا بیان دے کر بہوجن سماج کی توہین کی ہے۔

.



این سی پی لیڈر امول مٹکری نے کہا کہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر، جیوتی با پھولے اور کرم ویر بھاؤ صاحب پاٹل جیسے عظیم انسانوں نے غریبوں اور بہوجن سماج کو تعلیم دینے کے لیے نہ صرف اپنی زندگی بلکہ اپنی دولت بھی صرف کی اور اس کے بعد انہوں نے عوامی شراکت کا سہارا لیا۔ آج ان کی اس قربانی کو بھیک کا نام دے کر ان کی توہین کی جا رہی ہے۔




یہاں تک کہ جیوتی با پھولے، ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اور کرم ویر بھاؤ راؤ پاٹل جیسے عظیم لوگوں کو بھی مہاراشٹر میں اسکول کھولنے کے لیے لوگوں سے بھیک مانگنی پڑی، کیونکہ تب حکومت نے اسکولوں کو گرانٹ نہیں دی تھی۔'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages