
مہاراشٹر کے کابینی وزیر چندرکانت پاٹل پر نامعلوم شخص نے پھینکی سیاہی، احتجاج میں لگائے نعرے
پمپری چنچوڑ میں مہاراشٹر کے کابینی وزیر چندرکانت پاٹل پر ایک نامعلوم شخص نے کالی سیاہی پھینک دی۔ اس دوران سیاہی پھینکنے والے نے وزیر کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ وزیر پاٹل نے اورنگ آباد میں مہاتما پھولے، ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر اور کرم ویر بھاؤ راؤ پاٹل کو لے کر متنازعہ بیان دیا تھا، جس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مشتعل نوجوانوں نے اس واقعہ کو انجام دیا۔
مہاراشٹر کے پونے کے قریب پمپری چنچوڑ علاقے میں ایک نامعلوم شخص نے کابینی وزیر چندرکانت پاٹل پر کالی سیاہی پھینک دی۔ ملزمین نے وزیر پاٹل کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ اس واقعہ کے دوران موقع پر کہرام مچ گیا۔ پولیس نے وزیر پر سیاہی پھینکنے والے شخص کو فوراً پکڑ لیا۔ پولیس ملزم سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔
بتا دیں کہ چندرکانت پاٹل نے جمعہ کو اورنگ آباد شہر میں مہاتما پھولے، ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر اور کرم ویر بھاؤ راؤ پاٹل کو لے کر ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ جس کا احتجاج شروع ہو چکا تھا۔ دوسری طرف جب وزیر پاٹل ایک پروگرام میں شرکت کے لیے پمپری چنچوڑ پہنچے تو ان کی مخالفت کی گئی۔
پروگرام میں شرکت کے لیے پہنچے وزیر جب سیکیوریٹی اہلکاروں کے ساتھ چل رہے تھے تو ایک نامعلوم شخص نے وزیر (چندر کانت پاٹل) پر سیاہی پھینک دی۔ وزیر کے چہرے پر سیاہی پڑ گئی۔ پمپری چنچوڑ پولیس نے وزیر پاٹل پر سیاہی پھینکنے والے شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔ اس دوران ایک اور شخص وزیر کے خلاف نعرے لگا رہا تھا، اسے بھی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ پولس اس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔
بی جے پی لیڈر رام کدم نے اس واقعہ پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کابینی وزیر چندرکانت پاٹل پر سیاہی پھینکنے کے واقعہ کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعے کا جواب گھر میں گھس کر دیں گے۔
چندرکانت پاٹل پر سیاہی پھینکنے کے معاملے میں دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ یہ واقعہ افسوسناک ہے۔ چندرکانت پاٹل نے کہا تھا کہ آج کل لوگ تعلیم کے لیے گرانٹ پر انحصار کرتے ہیں، پہلے لوگ پیسے کا بندوبست خود کرتے تھے۔ ان کی باتیں غلط ہو سکتی ہیں لیکن ان کی نیت نہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں