تعلیم ہی کی بدولت قومیں ترقی و تنزلی کرتی ہیں:مفتی محمد یوسف قاسمی
ممبئی 16/دسمبر : ہمارے معاشرے میں شادی بیاہ کی بے جا رسم و رواج نے نکاح کو مشکل بنا دیا ہے،حالانکہ اسلام میں شادی یعنی نکاح بہت آسان اور کم خرچ والا عمل تھا،ہم زندگی کے ہر شعبے میں زوال کا شکار ہوئے لیکن عیش پرستی ہمارے اندر گھر کرتی گئی۔ اور آج ہم نے اپنے ہر عمل کو دکھاوا بنا لیا ہے۔جس کے نتیجہ میں ہمارے معاشرے میں بے جا رسم و رواج در آئی ہے،جس کی اصلاح ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ان خیالات کا اظہار مفتی محمد یوسف قاسمی خازن جمعیۃعلماء مہاراشٹر و صدر سینٹرل زون،ممبئی نے معین مسجد دھاراوی،سائن ممبئی میں منعقدہ جمعیۃعلماء کی ایک میٹنگ میں کیا۔
جمعیۃعلماء سائن دھاراوی کی جانب سے منعقدہ اصلاح معاشرہ کے اجلاس میں مفتی محمد یوسف قاسمی نے دین کی بنیادی تعلیمات پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ تعلیم انسان کی بنیادی ضرورت ہے،اور یہی تعلیم قوم یا معاشرے کی ترقی کا ضامن ہے۔تعلیم ہی کی بدولت قومیں ترقی اور تنزلی کرتی ہیں۔اسی لئے دین کی بنیادی تعلیم کو حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض کیا گیا ہے۔اس لئے ابتدائی عمر میں ہی ان بچوں کو بنیادی باتوں سے روشناس کرانا ہم سب پر فرض ہے،تاکہ یہ اپنی زندگی کو اسلامی تعلیمات کے سانچے میں ڈھال سکیں، اوراپنی زندگی کے ہر موڑ پر اسلامی تعلیمات کے مطابق فیصلہ لے سکیں۔
آپ نے دینی و عصری دونوں تعلیم پر والدین اور سر پرستوں کی توجہ مبذول کراتے ہوئے فرمایا کہ تعلیم یافتہ انسان کا گھر خاندان اور معاشرہ میں الگ مقام ہوتا ہے،تعلیم کی وجہ سے اکثر و بیشتر بچے بے راہ روی سے محفوظ رہتے ہیں، ضرورت ہے ان کی نگرانی اور دیکھ ریکھ کی۔ نیز مفتی صاحب نے شادی بیاہ میں غیر اسلامی رسم و رواج اور فضول اخراجات کی طرف توجہ دلاتے ہوئے ان سے اجتناب کی تلقین کی
مولانا سید اخلاق ندوی امام و خطیب معین مسجد نے سامعین کے سامنے تقریر کی۔ انہوں نے کہا کہ معاشرہ افراد کے مجموعہ کا نام ہے،اور ہر فرد کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے معاشرے کو ہر طرح کی خرابیوں، برائیوں اور گندگیوں سے پاک و صاف رکھے۔جب معاشرہ کے اصلاح کی فکر ہوگی تو افراد پاکیزہ سانچے میں ڈھلیں گے اور نسل نو بے راہ روی سے بچے گی۔
مولانا نے کہا کہ ہمارے نبی ﷺ نے نرالی اور پیاری تعلیمات کے ذریعہ انسانوں کو تباہی کے دلدل سے نکالا اور دنیا کے سامنے ایک پاکیزہ اور پیارا معاشرہ پیش کیاجس کے افراد کو قیامت تک کے لئے نمونہ بنا دیا گیا،ان کے طریقوں پر چل کر لوگ صلاح و فلاح پاسکتے ہیں۔اس لئے ہمیں اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے اور معاشرے میں دینی ماحول عام کرنے کی فکر کرنی چاہئے۔
اس موقع پر جمعیۃعلماء مہاراشٹر کے خازن مفتی محمد یوسف قاسمی اور دھاراوی یونٹ کے ذمہ دار حکیم فہیم الدین خان،حافظ مزمل،حکیم مولانا ابو الحسن قاسمی،حافظ مستقیم،مفتی مبین،حافظ عرفان،مقامی ذمہ داروں اور عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اور آخر میں مفتی صاحب کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں