src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ایسے لوگوں سے بچنے کی ضرورت ، ذاتی مفاد کے لیے یہ کچھ بھی کر سکتے ہیں : جنرل باجوہ کا عمران خان پر سخت حملہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 25 نومبر، 2022

ایسے لوگوں سے بچنے کی ضرورت ، ذاتی مفاد کے لیے یہ کچھ بھی کر سکتے ہیں : جنرل باجوہ کا عمران خان پر سخت حملہ

 





 ایسے لوگوں سے بچنے کی ضرورت ، ذاتی مفاد کے لیے یہ کچھ بھی کر سکتے ہیں  : جنرل باجوہ کا عمران خان پر سخت حملہ 



اسلام آباد (ایجنسی) پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے عمران خان کی جانب سے پاک فوج اور اس کے سینئر افسران کے بارے میں دیئے گئے حالیہ تبصروں پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ صرف اپنے ذاتی فائدے کے لیے کچھ بھی کرنے سے باز نہیں آتے۔ اس لیے ایسے لوگوں سے دور رہنا چاہیے۔ یوم دفاع و شہداء کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرنے والے جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ملک کے اعلیٰ رہنماؤں نے فوج کے بارے میں بہت کچھ کہا ہے جو سراسر جھوٹ ہے۔ یہ کہہ کر ان لیڈران نے فوج کی ساکھ کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن اس کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ تاہم اس دوران انہوں نے کسی کا نام نہیں لیا۔


جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ ایسے لیڈر صرف اپنے ذاتی مفاد کے لیے فوج پر ایسے الزامات لگاتے ہیں اور فوج کے اعلیٰ افسران کا امیج خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے کسی اہلکار نے ملکی سلامتی سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ انہوں نے وہاں موجود لوگوں سے پوچھا کہ کیا وہ عمران خان کے اس بیان پر یقین کرتے ہیں جس میں انہوں نے فوج پر انہیں وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے کی سازش کا الزام لگایا تھا۔ جنرل باجوہ نے کہا کہ یہ کہہ کر عمران خان نے صرف حکومت اور فوج کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔



انہوں نے ملک کو خبردار کیا کہ ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنے کی اشد ضرورت ہے جو اپنے ذاتی مفادات کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ صرف جھوٹ بول کر اپنے مفادات کی تکمیل پر یقین رکھتے ہیں۔ یہ لوگ اختلافات پیدا کرکے اپنا فائدہ اٹھانے کا کام کرتے ہیں۔ جنرل باجوہ نے کہا کہ فوج کے پاس ایسے لوگوں سے نمٹنے کے لیے بہت سے آپشنز ہیں۔ لیکن، فوج کبھی بھی ان حلقوں میں نہیں آتی اور صرف ملک کی سلامتی پر توجہ دیتی ہے۔ فوج کبھی کسی کے لیے منفی بیان نہیں دیتی۔ لیکن، برداشت کی اپنی حد ہوتی ہے۔


آرمی چیف نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ انہوں نے جو کچھ بھی ان کے لئے کہا ہے اس پر توجہ نہیں دیتے اور انہیں بھول گئے ہیں۔ اب یہی وقت ہے کہ آگے بڑھیں اور پاکستان کو مضبوط کریں، کیونکہ ملک سب سے بڑا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سیاسی جماعتیں ان بیانات پر ضرور غور کریں گی اور مزید کام کریں گی۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ ہر کسی سے کوئی نہ کوئی غلطی سرزد ہوئی ہے چاہے وہ سیاسی جماعتیں ہوں یا سول سوسائٹی یا ادارے، لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اس غلطی سے سبق سیکھیں اور مستقبل میں درست فیصلے کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages