”گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے“
اولین مجاہد آزادی شہید وطن حضرت فتح علی ٹیپو سلطان کے یوم پیداٸش پر مجلس اتحادالمسلمین کا خراج عقیدت
”سلطان شہید کی قربانی وطن عزیز کے مسلمانوں کے لیۓ مشعل راہ“ ۔۔۔۔۔ ڈاکٹر خالد پرویز
مالیگاٶں (20 نومبر 2022) ۔ یوں تو وطن عزیز بھارت کی آزادی کے لیۓ لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ۔ ہنستے ہنستے وطن کی آزادی کے لیۓ تختہ دار پر لٹکنا گوارا کیا لیکن باطل کے آگے اپنے ضمیر کا سودا نہیں کیا نہ ہی ظالم حکومت کو کسی طرح کا معافی نامہ لکھ کر دیا ۔
لیکن ان تمام مجاہد آزادی میں اولین مسلم مجاہد آزادی حضرت ٹیپو سلطان شہید کا نام رہتی دنیا تک آزادی کی داستانوں میں سنہری حرفوں میں لکھا جاتا رہے گا ۔
20 نومبر سن 1750 عیسوی 20 ذوالحجہ 1163 ھجری موجودہ بنگلور سے 33 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع دیون ہلی نامی ایک قصبے میں ٹیپو سلطان کی پیداٸش ہوٸی اور وقت کی کروٹ نے انہیں بھارت پر انگریزوں کے قبضے کی راہ میں آہنی دیوار بنادیا ۔ اپنی حساس طبیعت اور دوراندیشی کی بنا پر ٹیپو سلطان انگریزوں کے ناپاک عزاٸم کو پہچان چکے تھے اور اپنی زندگی کے آخری دم تک لہو کے آخری قطرے تک بھارت کو انگریزوں کا غلام بننے سے روکنے کے لیۓ برسرپیکار رہے ۔ اور اسی جدوجہد میں اپنی جان کو وطن عزیز پر نچھاور کردیا ۔ سری رنگا پٹنم کی لڑاٸی کے دوران جب انگریزی افواج سلطان کے غداروں کی مدد سے قلعے کے اندر داخل ہوگٸی تو فداٸین سلطان نے انہیں انگریزوں کے آگے ہتھیار ڈالنے کا مشورہ دیا تاکہ سلطان کی جان کو بچایا جاسکے اسوقت شہید وطن حضرت ٹیپو سلطان نے کہا کہ *”شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے“ اس ایک تاریخی جملے نے آنے والے وقتوں میں مجاہدوں کے لہو کو گرم رکھا اور آزادی کی شمع کو مجاہدوں کے دلوں میں جلاۓ رکھا ۔
آج اس عظیم الشان سلطان کا یوم پیداٸش ہے اور موجودہ حالات میں یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے اسلاف اور بزرگوں کی کاوشوں اور قربانیوں کو نٸی نسلوں تک منتقل کرتے رہیں ۔ تاکہ وطن عزیز بھارت کی آزادی میں مسلمانوں کی قربانیوں کے تذکرے کو زندہ و جاوید رکھا جاسکے ۔
ٹیپو سلطان شہید کو راکٹ کا موجد بھی کہا جاتا ہے ۔ انہوں نے اس دور میں اپنی نگرانی میں ایک دور مار راکٹ کی ایجاد کی جسکا نام انہوں نے ”تغرق“ رکھا ۔ باباٸے میزاٸیل و سابق صدر جمہوریہ ھند ابو الفاخر زین العابدین عبدالکلام صاحب کے ذریعے بنایا گیا میزاٸیل اسی راکٹ کی جدید شکل ہے جو ٹیپو سلطان شہید نے ایجاد کیا تھا ۔ برٹش میوزیم میں بھی ٹیپو سلطان شہید کے ذریعے بناٸے گٸے راکٹ کا خاکہ ان کے نام کے ساتھ آج بھی موجود ہے ۔
آج ایک منصوبہ بند سازش کے تحت وطن کی آزادی کے مجاہدوں کی شخصیت کو مسخ کرنے کی ناپاک کوشش کی جارہی ہے ۔ ایسے میں ہمیں چاہیۓ کہ شہداٸے وطن کی قربانیوں اور انکی جدوجہد کو اپنی آنے والی نسلوں تک پہنچاٸیں تاکہ نوجوان نسلوں میں ہمت جرآت اور جذبہ ایثار و قربانی پیدا ہوسکے ۔
سلطان شہید کی قربانی ہمیں یہ درس بھی دیتی ہے کہ اپنے مفاد کو مقدم نہ رکھتے ہوٸے اجتماعی فواٸد حاصل کرنے کے لیۓ انفرادی قربانیوں کو بے دریغ پیش کرنا چاہیۓ ۔ سلطان کی زندگی اور قربانی رہتی دنیا تک تاریخ کے اوراق میں محفوظ رہے گی چاہے مخالفین و حاسدین سلطان اسکو مٹانے کی لاکھ کوشش کرلیں ۔
اس حوصلہ افزا پیغام کے ساتھ صدر کل ھند مجلس اتحادالمسلمین شمالی مہاراشٹر الحاج ڈاکٹر خالد پرویز نے ٹیپو سلطان شہید کے یوم پیداٸش پر انکو خراج عقیدت و تحسین پیش کیا اور اساتذہ اور سرپرستوں سے نٸی نسل تک ہماری تاریخ کے مجاہدوں کے کارناموں کو پہنچانے کی گذارش کی ۔
مجلس مالیگاٶں میڈیا سیل
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں