src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> عمران خان پر فائرنگ کرنے والے شوٹر کی ویڈیو وائرل کرنے پر پاکستانی پولیس آفیسر معطل - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 4 نومبر، 2022

عمران خان پر فائرنگ کرنے والے شوٹر کی ویڈیو وائرل کرنے پر پاکستانی پولیس آفیسر معطل



عمران خان پر فائرنگ کرنے والے شوٹر کی ویڈیو وائرل کرنے پر پاکستانی پولیس آفیسر معطل




لاہور: پاکستان کے صوبۂ پنجاب کے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی نے سابق وزیر اعظم عمران خان پر ہوئے حملے کے بعد ایک مشتبہ حملہ آور کے اعترافی بیان کو عام کرنے پر ایک پولیس اہلکار سمیت دیگر اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف احتجاجی مارچ کے دوران جمعرات کو صوبۂ پنجاب میں ان کے کنٹینر ٹرک پر حملہ کیا گیا جس میں ان کی ٹانگ میں گولی لگی تاہم وہ خطرے سے باہر ہیں۔ اس حملے میں ایک شخص مارا گیا، جبکہ خان (70) کی پارٹی نے دعویٰ کیا کہ یہ "قتل کی کوشش" تھی۔



اے آر وائی نیوز نے جمعرات کو ایک خبر میں کہا کہ صوبۂ پنجاب کے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی نے 'حقیقی آزادی مارچ' کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان پر حملہ کرنے والے مشتبہ ملزم کے اعترافی بیان کو منظر عام پر لاتے ہوئے معاملے کا نوٹس لیا۔ .


نیوز کے مطابق الٰہی نے پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) کو افسران کے غیر ذمہ دارانہ رویے پر ان کے خلاف تادیبی کاروائی کا حکم دیا۔ ملزم کے اعترافی بیان کے افشا ہونے کے بعد متعلقہ تھانے کے تھانہ انچارج (ایس ایچ او) اور دیگر افسران کو معطل کر دیا گیا۔


ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تھانے کے عملے کے تمام موبائل فونز ضبط کر لیے گئے ہیں اور انہیں فارینسک آڈٹ کے لیے بھیجا جائے گا۔


مشتبہ حملہ آور کی ویڈیو منظر عام پر آنے پر الٰہی نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے انسپکٹر جنرل آف پولیس (پنجاب) کو ہدایت کی کہ وہ خان پر حملے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کریں۔


یہ ہدایات جمعرات کو وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس میں جاری کی گئی۔


مارچ کے دوران، خان پر حملہ کرنے والے مشتبہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ وہ خان کو مارنا چاہتا تھا کیونکہ "وہ (خان) عوام کو گمراہ کر رہا ہے"۔


اے آر وائی نیوز کے پاس دستیاب ایک ویڈیو بیان میں حملہ آور کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ جب سے عمران لاہور سے نکلا ہے تب سے وہ قتل کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔


اس نے کہا، ''میں نے ان کو مارنے کی پوری کوشش کی۔ میں صرف عمران خان کو مارنا چاہتا تھا کسی اور کو نہیں۔


یہ واقعہ پنجاب کے وزیر آباد ٹاؤن میں اللہ والا چوک کے قریب اس وقت پیش آیا جب خان قبل از وقت انتخابات کے مطالبے کے لیے اسلام آباد کی طرف مارچ کی قیادت کر رہے تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages