عمران_خان_پر_قاتلانہ_حملہ !
✍: سمیع اللہ خان
پاکستان کےسابق وزیراعظم اور اسلامی دنیا کے ممتاز لیڈر عمران خان پر قاتلانہ فائرنگ اس بات کی علامت ہےکہ مملکتِ خداداد ہنوز امریکی غنڈے موالیوں کے رحم و کرم پر ہے، پاکستان کی بدقسمتی ہےکہ اُس کی حقیقی حرّیت کا نعرہ لگانے والے خواہ صحافی ہوں یا علمائے حق، اہلِ قلم ہوں یا فوجي یا حریت پسند سیاستدان، سامراج کی گولیوں کا نشانہ بنتے آئے ہیں، لیکن تاریخ ہےکہ گولیاں چلانے والے بالآخر شکست کھاتے ہیں !
پاکستان کی سیاست نئی کروٹ لے رہی ہے، عمران خان کے حامی بظاہر قتل ہورہےہیں، گولیاں کھا رہےہیں اور جیل جا رہےہیں، لیکن عوامی انقلاب کپتان کی طرف ہوتا نظر آرہاہے، عمران خان سے معاملات کرنے کے معاملے میں پاکستان کی موجودہ حکومت جوکہ عمران کا تختہ پلٹ کر اقتدار میں آئی ہے وہ بالکل بچکانہ پالیسیوں پر چل رہی ہے اور اس حقیقت میں کوئی دو رائے نہیں ہےکہ موجودہ پاکستانی سرکار کی جابرانہ پالیسیاں اور عمران حامیوں پر آمرانہ کریک ڈاؤن نے عمران خان کو پاکستانی عوام کے دل میں مزید مضبوط کیا ہے، اور یہ " جملہ " اب حقیقت میں بدلنے لگا ہےکہ عمران خان پاکستانیوں کی ضد بن چکاہے،
جس انداز میں عمران خان کو اقتدار سے بےدخل کیا گیا تھا وہ ازخود شرمناک تھا، اور اُس وقت بھی ہم نے لکھا تھا کہ یہ پاکستان کی بدقسمتی ہے، اور اب عمران خان پر یہ حملہ اور اس سے قبل عمران کے حامیوں پر حملے بہت ہی واضح ثبوت ہیں کہ عمران خان سے اقتدار چھین لینے کےباوجود سامراج عمران کے بیانیے کو کمزور نہیں کرپایا ہے اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے، لیکن بہت زیادہ المناک یہ ہےکہ اتنے سامنے کی حقیقت بعض پاکستانی برادران کو سمجھ نہیں آتی یا، پھر وہ انتہائی، انتہاپسندی کے شِکار ہیں، لیکن مطمئن رہیے کہ، ہر تاریخی حقیقت کا جواب ایک عہد ہوتاہے _
خیر جو بھی ہو، پاکستان میں سیاستدانوں، علمائے حق اور صحافیوں پر گولیاں چلوانے کا کلچر پاکستان کی خودمختاری پر واضح ترین سوالیہ نشان ہے اور اس حقیقت کی نشاندہی ہے کہ پاکستان میں غیرملکی لابیاں ہنوز بااثر ہیں
جو طاقتیں اپنے مخالفین پر قاتلانہ حملے کرواتی ہیں وہ اپنی شکست کا اعلان کررہی ہوتی ہیں، اور یہ ثبوت خود دیتی ہیں کہ اُن کا مخالف زیادہ مؤثر اور نظریاتی ہے_
اللہ تعالٰی سے دعاء ہےکہ وہ عمران خان سمیت دنیائے اسلام کے تمام لیڈروں کی گولیوں والی سیاست سے حفاظت فرمائے_
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں