src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> شیر مہاراشٹر آپ کا اپنا لیڈر, آپ کی عدالت میں. 21 اکتوبر کو حبیب لانس میں عظیم الشان جلسۂ عام - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 20 اکتوبر، 2022

شیر مہاراشٹر آپ کا اپنا لیڈر, آپ کی عدالت میں. 21 اکتوبر کو حبیب لانس میں عظیم الشان جلسۂ عام


 
  شیر مہاراشٹر آپ کا اپنا لیڈر, آپ کی عدالت میں. 21 اکتوبر کو حبیب لانس میں عظیم الشان جلسۂ عام 


از قلم : محمد اسماعیل رحمانی

 مالیگاؤں (پریس ریلیز) آپ کا لیڈر  آپ کی عدالت میں, عظیم الشان جلسۂ عام, مورخہ 21اکتوبر بروز جمعہ شام سات بجے سے رات دس بجے تک, بمقام حبیب لانس نورنگ کالونی  60فٹی روڈ مالیگاؤں۔ قارئین! آپ کو یاد دلادیں کہ کس طرح ہمارے اس لیڈر نے جو کہ ایک عالم دین ہے. جس وقت طلاق ثلاثہ کا غلغلہ اٹھا اس وقت وہ این سی پی میں تھے مگر مفتی صاحب کی غیرت نے گوارہ نہیں کیا کہ شریعت کی خلاف ورزی کرنے والے اس بل کی درپردہ حمایتی  میں رہے لہذا مفتی صاحب نے فورآ این سی پی کو خیر باد کہا اور اپنی پارٹی اپنا جھنڈا اپنا ایجنڈہ پر عمل کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین میں شمولیت اختیار کی.  مفتی صاحب کی ایک آواز پر شہر کی لاکھوں خواتین نے لبیک کہا  اور اپنا تاریخی احتجاج درج کرایا تھا. اس کے بعد مہاراشٹر اسمبلی میں شیوسینا کے سامنے نمائندگی کرنے والے شیر مہاراشٹر مفتی محمد اسمعیل قاسمی صاحب ہی تھے۔ آپ کو یاد ہوگا جب مہاشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی حکومت برسراقتدار آئی تو اس وقت ہمارا پہلا تہوار عیدالاضحی تھا۔ اس وقت مہاراشٹر حکومت کی جانب سے جو جی آر آیا  وہ سراسر دین و شریعت کے خلاف تھا۔ ایسا کیا تھا اس جی آر میں کہ مسلمانوں میں اضطرابی کیفیت طاری ہوگئی تھی۔۔۔

 1)  اس جی آر میں تھا کہ علامتی قربانی کی جائے. اور اس علامتی قربانی کا مطلب تھا کہ پورے شہر کی طرف سے بس ایک جانور قربان کرنا ہے۔ اس کو کہتے ہیں علامتی قربانی ۔ اس کٹھن وقت میں جب پوری شہری سیاست خاموش تھی اس وقت ہمارا واحد لیڈر تھا۔ جس نے اسمبلی ہال میں اس علامتی قربانی کے خلاف آواز بلند کی تھی۔ اور اس قانون کو رد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ مفتی صاحب کی اسمبلی میں بے باک نمائندگی کا ہی اثر ہے کہ آج کالے قانون کی طرز کا علامتی قربان کا قربانی کا یہ قانون حکومت وقت کو رد کرنا پڑا نہیں تو اگر اس  قانون کا نفاذ ہوجاتا بحالت مجبوری ہمیں اس کو قبول کرنا پڑتا ۔ دین و شریعت کی حفاظت کرنے والے مفتی محمد اسمعیل قاسمی صاحب ہیں۔ روڑ گٹر کی سیاست تو سب کرتے ہیں۔ دین و شریعت کی حفاظت کون کرتا ہے؟ لہذا 21 اکتوبر کے جلسۂ عام میں ہزاروں کی تعداد میں شرکت کرکے شہر کے اس بے باک لیڈر کے ہاتھ مستحکم کریں.  اپیل کردہ : کارپوریٹر محمد آمین محمد فاروق, محمد اسماعیل رحمانی محمد عمیر سر , رئیس احمد رحمانی و جعفر نگر گلاب پارک, آدم نگر اور اخترآباد

21 اکتوبر کو شہریان کا رخ حبیب لانس

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages