مدھیہ پردیش میں انسانیت شرمسار : بے بس باپ موٹر سائیکل کی سائیڈ بیگ میں بچے کی لاش لیجانے پر مجبور، ویڈیو وائرل
مدھیہ پردیش: مدھیہ پردیش کے سینگرولی ضلع سے انسانیت کو شرمسار والا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ ایک بے بس باپ اپنے نوزائیدہ بچے کی لاش موٹر سائیکل کے سائیڈ بیگ میں لے جانے پر مجبور ہوگیا۔ لاکھ کوششوں کے باوجود ہسپتال نے ایمبولینس دینے سے انکار کر دیا۔ متاثرہ والد نے کلکٹریٹ میں اس چونکا دینے والی انتظامی لاپرواہی کی شکایت کی ہے۔
ہسپتال کے اس غیر انسانی سلوک کے بعد باپ نے نومولود کی لاش کو اپنی موٹر سائیکل کے ٹرنک میں ڈالا اور سیدھا کلکٹریٹ چلا گیا۔ متاثرہ نے الزام لگایا کہ ڈاکٹر نے اس کی بیوی کی ڈیلیوری کے لیے 5000 روپے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ متاثرہ شخص کی موٹر سائیکل کے سائیڈ بیگ سے بچے کی لاش نکالنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ لوگ اس معاملے میں انتظامی لاپرواہی کی شدید مذمت کر رہے ہیں۔
شکایت ملنے کے بعد سینگرولی کلکٹر راجیو رنجن مینا نے معاملے کی جانچ کا حکم دیا ہے۔ معاملہ سینگرولی ضلع اسپتال کا ہے۔ 17 اکتوبر کو دنیش بھارتی اپنی بیوی مینا کے ساتھ ڈیلیوری کے لیے سینگرولی ضلع اسپتال پہنچے تھے۔ الزام ہے کہ یہاں تعینات ڈاکٹر سریتا شاہ ڈیلیوری میں خاتون کی مدد کرنے کے بجائے اسے سرکاری اسپتال سے پرائیویٹ کلینک جانے کو کہتے ہیں۔ جب کلینک کے عملے کو معلوم ہوا کہ بچہ رحم مادر میں ہی مرچکا ہے تو انہیں واپس ضلع اسپتال بھیج دیا گیا، جہاں ماں نے مردہ بچے کو جنم دیا۔
اہل خانہ نے بچے کی لاش کو ان کے گاؤں لے جانے کے لیے ایمبولینس مانگی، لیکن اسپتال انتظامیہ نے دنیش کو ایسی کوئی سہولت فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد مینا کے شوہر دنیش بچے کی لاش کو بائیک کے سائیڈ بیگ میں رکھ مر کلکٹریٹ پہنچے۔ کلکٹر راجیو رنجن مینا سے شکایت کی جس کے بعد کلکٹر نے معاملے کی جانچ کا حکم دیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں