جلسۂ عام بعنوان عوامی عدالت
مالیگاؤں شہر اپنی گوناگوں خصوصیات کے چلتے نہ صرف ملک بھر میں بلکہ بیرون ممالک میں بھی اپنی انفرادی شناخت رکھتا ہے. ماضی میں اس شہر کی سیاسی بصیرت کا ایک زمانہ قائل رہا. اس شہر کی عوام ظلم، ناانصافی، بدعنوانی، رشوت خوری، غنڈہ گردی اور فرقہ پرستی کے خلاف ہمیشہ سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئی ہے. مالیگاؤں کی سخت جاں عوام نے روز اول سے ماضی قریب تک فرقہ پرستوں اور سرکاری عتاب کا جس انداز سے مقابلہ کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی. شہر عزیز کو سیاسی جواں مردی، ظلم و زیادتی کے خلاف بولنے کی ہمت، شدت پسندی کے خاتمے کے لئے لڑنے کی طاقت بلا شبہ اپنے اسلاف سے ورثے میں ملی ہے. اور اس عظیم ورثے کو برقرار رکھنے و اسے جِلا بخشنے کا کام کئی دہائیوں تک اس شہر کے مردِ آہن ساتھی نہال احمد صاحب نے کیا. مگر مفاد پرستوں، اقتدار کے لالچیوں، بدعنوانوں، چوروں ،رشوت خوروں نے جب سے اس شہر میں طاقت پائی، اس شہر کی سیاسی بصیرت اور شہر کا بھلا چاہنے والے مخلص سیاسی ورکروں کو لگاتار کمزور کرنے کا کام کیا ہے. جس کا نقصان ہر شعبۂ حیات میں شہریان اُٹھا رہے ہیں. آج شہر کے حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ شہریان بنیادی سہولیات تک سے محروم ہیں اور اس کے خلاف بولنے تک سے کتراتے ہیں. شہر مالیگاؤں کے تحریکی مزاج کو زنگ لگانے کا کام گزشتہ دو دہائیوں سے برابر کیا جا رہا.
مالیگاؤں شہر میں کارپوریشن اپنی ذمہ داریوں نہ صرف دستبردار ہو چکی ہے بلکہ شہری انتظامیہ (پرشاسک) یہ سمجھ بیٹھا ہے کہ اس شہر، خصوصاً مشرقی علاقے کے کھنڈر کو مزید کھنڈر میں بدل بھی دیا گیا تو ان کے خلاف بولنے والا کوئی نہیں ہے. جن لوگوں نے پچھلے 15 سے 18 سالوں تک کارپوریشن پر اقتدار پایا، وہ اب عوام کے سامنے جھوٹے کارناموں کے دَم پر استقبالیہ لے رہے ہیں. پرائیویٹ بجلی کمپنی بھی اسی ڈگر پر چل کر شہریان کو عذاب میں مبتلا کئے ہوئے ہے. بجلی کی بے ترتیب اور غیر معلنہ لوڈشیڈنگ، بجلی میٹر کے نام سے پر دادا گیری دھڑلے سے جاری ہے. بجلی بل شیطان کی آنت کی طرح بنائے جا رہے ہیں جس پر عوام کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہے.
پولیس اور انتظامیہ کا کردار بھی شہر کی مشرقی آبادی کے لئے سِمِ قاتل ثابت ہو رہا. جمہوری طور پر احتجاج کرنے، سیکولر ملک میں اپنے حق کے لئے آواز بلند کرنے اور فرقہ پرستی کے خلاف بولنے کا حق بھی چھیننے کی کوشش لگاتار کئی برسوں سے جاری ہے جس میں کچھ مفاد پرست، قوم دشمن عناصر برابر مخبری کرکے اپنے اجداد کو انگریزوں کا دلال ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں.
ان تمام معاملات کو لے کر جنتادل سیکولر کی جانب سے مورخہ 28 اکتوبر، بروز جمعہ، شام سات بجے سے رات دس بجے تک بُنکر لانس، انصار جماعت خانہ میں ایک عوامی جلسۂ عام بعنوان عوامی عدالت منعقد کیا جا رہا ہے. اس جلسۂ عام میں عوامی رائے سے فیصلہ لیا جائے گا کہ شہر کے مختلف مسائل کے حل کے لئے کون سے جمہوری و تحریکی اقدام کئے جائیں؟ بدعنوانی کے خلاف جنتادل سیکولر کے علاوہ کسی کے منہ سے کیوں کچھ نہیں نکلتا؟ بدعنوانی، چوری، رشوت خوری کرنے والوں کا ساتھ کون دیتا ہے؟ مالیگاؤں شہر کا تحریکی دبدبہ واپس لانے کے لئے مضبوط لیڈرشپ کس طرح بنائی جائے؟ اس کے علاوہ 12 نومبر کے کامیاب بند کو سبوتاژ کرنے والے سفید پوشوں کا چہرہ بھی اس جلسے میں بے نقاب کیا جائے گا کیوں کہ جنتادل سیکولر اول دن سے کہتی آ رہی ہے کہ 12 نومبر معاملے میں پہلے امبیڈکر کے اصولوں پر چل کر قانونی لڑائی لڑی جائے گی. اب جب کہ تمام محروسین جیل سے چھوٹ چکے ہیں تو وقت آ گیا ہے کہ باپو گاندھی کے طرز پر چلتے ہوئے عوام کی عدالت میں اس معاملے کی سچائی پیش کی جائے گی اور جن لوگوں نے شہر کے دامن پر پتھر بازی جیسا بدنما داغ لگایا اُن کے گریبان بھی چاک کئے جائیں گے. ساتھ ہی 12 نومبر سانحہ میں حراست میں لئے گئے محروسین کو قانونی مدد فراہم کرنے والے مقامی اور خصوصاً بامبے ہائی کورٹ کے وکلاء کا زبردست استقبال بھی کیا جائے گا.
جنتادل سیکولر اس شہر کی عوام سے اپیل کرتی ہے کہ 28 اکتوبر، بروز جمعہ ،بُنکر لانس ،انصار جماعت خانہ میں ہونے والے اس جلسۂ عام بعنوان عوامی عدالت میں اُمڈتے ہوئے سیلاب کی طرح شرکت کریں اور یہ طئے کر لیں کہ مالیگاؤں شہر کا سیاسی دبدبہ و مضبوط لیڈرشپ کا وقار پھر سے واپس لانے کا وقت آ گیا ہے.
جاری کردہ
جنتادل سیکولر، مالیگاؤں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں