src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مسجد اور میناروں کے شہر مالیگاوں میں رحمت کے فرشتوں کا آنا منع ہے ! - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 15 اکتوبر، 2022

مسجد اور میناروں کے شہر مالیگاوں میں رحمت کے فرشتوں کا آنا منع ہے !

 




مسجد اور میناروں کے شہر مالیگاوں  میں رحمت کے فرشتوں کا آنا منع ہے !



مالیگاؤں ,14 اکتوبر 2022 : بہت افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑرہا ہے، کہ ہمارے شہر مالیگاؤں جو مسجدوں اور میناروں کا شہر کہلاتا تھا آج جاندار تصویروں والے بینروں اور پوسٹروں کا شہر ہوگیا ہے۔ آپ چالیسواں کریں ، عید میلاد کریں یا نشہ مکت جو بھی ہو، کیا بینروں پر فوٹو لگانا ضروری ہے۔ یاد رکھیں، فوٹو چھاپنا چھپوانا دونوں ناجائز اور حرام ہے ۔ 


مسلم شریف کی روایت ہے۔

 ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے اور میں نے ایک طاق یا مچان کو اپنے ایک پردے سے ڈھانکا تھا جس میں تصویریں تھیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دیکھا تو اس کو پھاڑ ڈالا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کا رنگ بدل گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عائشہ! سب سے زیادہ سخت عذاب قیامت میں ان لوگوں کو ہو گا جو اللہ کی مخلوق کی شکل بناتے ہیں۔ 


 سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے زیادہ سخت عذاب قیامت میں تصویر بنانے والوں کو ہو گا۔“


سعید بن ابی الحسن سے روایت ہے، ایک شخص عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس آیا اور کہنے لگا: میں تصویر بنانے والا ہوں تو اس کا کیا حکم ہے بیان کیجیے مجھ سے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: میرے قریب ہو، وہ ہوگیا، پھر انہوں نے کہا: قریب ہوجاؤ، چناں چہ وہ اور نزدیک ہوگیا یہاں تک کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اپنا ہاتھ اس کے سر پر رکھا اور کہا: میں تجھ سے کہتا ہوں وہ جو میں نے سنا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، میں نے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”ہر ایک تصویر بنانے والا جہنم میں جائے گا اور ہر ایک تصویر کے بدل ایک جان دار بنایا جائے گا جو تکلیف دے گا اس کو جہنم میں۔“ اور سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: اگر تو نے بنانا ہی ہے تو درخت کی یا کسی اور بےجان چیز کی تصویر بنا۔


 سیدنا نضر بن انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھا ہوا تھا وہ فتویٰ دیتے تھے اور حدیث نہیں بیان کرتے تھے۔ یہاں تک کہ ایک شخص نے پوچھا: میں مصور ہوں، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: میرے پاس آ، وہ پاس آیا سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جو شخص دنیا میں تصویر بنائے اس کو قیامت میں تکلیف دی جائے گی اس میں جان ڈالنے کی اور وہ جان نہ ڈال سکے گا۔“ فقط واللہ اعلم


سوچ لیں، کتنی سخت وعیدیں ہیں تصویر چھاپنے اور چھپوانے پر


اور اس کی سب سے بڑی نحوست یہ ہے کہ تصویروں کی وجہ سے رحمت کے فرشتے نہیں آتے، پھر برکت کہاں سے ہوگی۔ اللہ کی رحمت ہماری جانب متوجہ کیسے ہوگی۔

خدارا ہوش کے ناخن لیں۔ اور اس سے بچیں، آپ کو پوسٹر بینر لگوانا ہے لگائیں، فوٹو کے بغیر لگائیں۔ ایسا کام کریں کہ صرف نام ہی کافی ہو، فوٹو کی ضرورت ہی نہ پڑے۔


اللہ رب العزت ہمیں ہدایت نصیب فرمائے، آمین۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages