بہار کے اسپتال میں چل رہا تھا سیکس اسکینڈل ، قیدیوں کی عیاشی کے لیے دوسری ریاستوں سے لائی جاتی تھیں لڑکیاں
حاجی پور: جمعرات کی صبح بہار کے ایک اسپتال میں جسم فروشی کا انکشاف ہوا ہے۔ جس کے بعد افراتفری مچ گئی۔ ہسپتال کے قیدی وارڈ میں قیدی رنگ رلیاں مناتے ہوئے پکڑے گئے۔ پولیس نے قیدی وارڈ سے ایک لڑکی سمیت کئی افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ ان سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے. یہ کاروبار بہار کے حاجی پور صدر اسپتال کے قیدی وارڈ میں چل رہا تھا۔ یہاں علاج کے نام پر مجرموں کو اسپتال میں داخل کرکے رنگ رلیاں منانے کی بات سامنے آرہی ہے۔ قیدی وارڈ سے پکڑے گئی لڑکی سے تفشیش جاری ہے۔ فی الحال پولیس اس معاملے میں کچھ بتانے سے گریز کر رہی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ لوٹ کے موبائل کی لوکیشن پر مقامی پولیس قیدی وارڈ میں پہنچی تھی۔ لیکن یہاں کی صورتحال دیکھ کر پولیس بھی ہکا بکا رہ گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ قیدی وارڈ کے اہلکاروں کی ملی بھگت سے یہ کاروبار چل رہا تھا۔ ضلع کے کرہان تھانہ انچارج پروین کمار نے ڈی ایس پی اوم پرکاش کو قیدی وارڈ میں ایک لڑکی کی ملاقات کے بارے میں اطلاع دی۔ جس کے بعد قیدی پر بھاری نفری کے ساتھ وارڈ میں چھاپہ مارا گیا۔ وہاں سے پانچ پولیس اہلکاروں، ایک ہیلتھ ورکر اور ایک نوجوان خاتون کو حراست میں لیا گیا۔ ڈی ایس پی اس معاملے میں ابھی کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔ پوچھ تاچھ کے بعد ہی پورے معاملے کی معلومات دینے کی بات کہی جا رہی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ قیدی وارڈ کے پولیس اہلکاروں اور ہیلتھ ورکرز کی مدد سے لڑکیوں کو باہر سے لایا گیا تھا۔ یہ انتظام قیدی وارڈ میں زیر علاج قیدیوں کے لیے کیا گیا تھا۔ پولیس اس بات کا پتہ لگا رہی ہے کہ اس دھندے میں کون کون ملوث ہے اور یہ کھیل کتنے دنوں سے جاری ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ باہر سے لڑکیوں کو بھاری رقم دے کر قیدیوں کی خدمت کے لیے لایا جاتا تھا۔ اس میں قیدی وارڈ میں تعینات پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں