src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> انڈیا بمقابلہ پاکستان : ایک میچ کا ہیرو، دوسرے میں ثابت ہوا زیرو، یہ ہیں بھارت کی شکست کے 5 گناہگار - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 4 ستمبر، 2022

انڈیا بمقابلہ پاکستان : ایک میچ کا ہیرو، دوسرے میں ثابت ہوا زیرو، یہ ہیں بھارت کی شکست کے 5 گناہگار

 



 انڈیا بمقابلہ پاکستان : ایک میچ کا ہیرو، دوسرے میں  ثابت ہوا زیرو، یہ ہیں بھارت کی شکست کے 5 گناہگار


  بھارت بمقابلہ پاکستان: پاکستان نے ایشیا کپ کے سپر 4 راؤنڈ کے اپنے پہلے میچ میں بھارت کو شکست دے دی۔  ہارڈک پانڈیا بھارت کی شکست کے سب سے بڑے گناہگار ہیں۔  گیند اور بلے دونوں کے ساتھ ان کی کارکردگی متزلزل رہی۔  ان کے علاوہ بھی بھارت کی شکست کے کئی قصوروار  ہیں۔


  نئی دہلی: پاکستان نے سپر 4 میں ایشیاء کپ کے گروپ مرحلے میں بھارت کے ہاتھوں شکست کا حساب برابر کر لیا۔  پاکستان نے 182 رنز کا ہدف 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔  پاکستان کی جیت میں محمد رضوان کی نصف سنچری نے اہم کردار ادا کیا۔  اس کے علاوہ محمد نواز نے بھی 42 رنز کی اہم اننگز کھیلی۔  ہارڈک پانڈیا بھارت کی شکست کے سب سے بڑے قصوروار تھے۔  اس میچ میں ان کی بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں کام نہیں آئیں۔  ان کے علاوہ بھی ٹیم انڈیا کی شکست میں کئی ولن تھے۔


  ہارڈک پانڈیا نے پاکستان کے خلاف ایشیاء کپ کے پہلے میچ میں ہندوستان کو فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔  انہوں نے 33 ناٹ آؤٹ کے ساتھ 3 وکٹیں بھی حاصل کیں۔  لیکن، وہ سپر 4 میچ میں اس کارکردگی کو دہرانے میں ناکام رہے۔  وہ کھاتہ بھی نہ کھول سکے اور بولنگ میں کافی رنز ضائع کر دیئے۔  پانڈیا نے 4 اوور میں 44 رنز دیئے اور صرف ایک وکٹ حاصل کی۔


  روہت شرما اور کے ایل راہول کی اوپننگ جوڑی نے ہندوستان کو اچھی شروعات دلائی۔  دونوں نے پہلی وکٹ کے لیے 30 گیندوں میں 54 رنز جوڑے۔  لیکن، مڈل آرڈر بلے بازوں نے اس آغاز کو برباد کر دیا۔  خاص طور پر گزشتہ میچ میں طوفانی اننگز کھیلنے والے سوریہ کمار یادو اس آغاز کا فائدہ نہیں اٹھا سکے۔  انہوں نے 13 رنز بنائے۔  اس کا خمیازہ بھارت کو بھگتنا پڑا۔


  اس میچ میں رشبھ پنت کو دنیش کارتک پر ترجیح ملی۔  لیکن، وہ اس موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے۔  پنت صرف 14 رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔  کپتان روہت شرما ان کے آؤٹ ہونے کے طریقے سے کافی ناراض نظر آئے۔  جب پنت ڈریسنگ روم میں واپس آئے تو روہت نے سختی سے ان کی کلاس لی۔

دبئی کی وہ وکٹ جس پر پاکستانی پیسر نے شاندار بولنگ کی۔  اس پر ارش دیپ سنگھ جدوجہد کرتے نظر آئے۔  وہ نئی گیند کے ساتھ موثر نظر نہیں آئے اور درمیانی اوور میں بھی مہنگے ثابت ہوئے۔  انہوں نے آصف علی کا ایک کیچ بھی ڈراپ کیا جو بھارت پر بھاری پڑا۔


 یوزویندر چہل T20 میں ہندوستان کے سب سے زیادہ وکٹ لینے والوں میں سے ایک ہیں۔  لیکن، وہ پاکستان کے خلاف کوئی چھاپ نہیں چھوڑ سکے۔  انہوں نے 4 اوورز میں 43 رنز دیئے اور صرف ایک وکٹ لے سکے۔  ان کی گیندوں پر پاکستانی بلے بازوں نے 6 چوکوں کے ساتھ 1 چھکا لگایا۔  وہ درمیانی اوور میں وکٹ لینے میں ناکام رہے۔  اسی وجہ سے بابر کی جلد آؤٹ ہونے کے بعد بھی بھارت پاکستان پر دباؤ نہ ڈال سکا۔


 بھونیشور کمار ہندوستانی اننگز کا 19 واں اوور کرنے آئے اور انہوں نے اس اوور میں 2 وائیڈ پھینکے۔  یہی نہیں بھونیشور کے اس اوور میں پاکستانی بلے بازوں نے 1 چھکا اور 2 چوکے لگا کر میچ کو مٹھی میں لے لیا۔  آخری اوور میں پاکستان کو 6 گیندوں پر 7 رنز درکار تھے جو اس نے آسانی سے حاصل کر لیے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages