گیان واپی معاملہ : مسلم فریق کی عرضی رد کرکے ہندو فریق کی درخواست سماعت کے لئے منظور
وارانسی : اتر پردیش کے ضلع وارانسی میں ڈسٹرکٹ بیج اجئے کر شنا وشویش کی عدالت نے پیر کو گیان واپی معاملے میں مسلم فریق کے سول پروسیزر کوڈ کے رول 7 آرڈر 11 کے تحت داخل کی گئی عرضی کو خارج کرتے ہوئے ہندو فریق کی گیان واپی مسجد میں پوجا پاٹ کی اجازت طلب کرنے کی عرضی کو سماعت کے لئے منظور کر لیا ہے ضلع بنج اجے وشویش نے مسلم فریق کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا کہ عبادت گاہوں سے متعلق 1991 کا قانون و دیگر تجاویزات اس معاملے کی عدالت میں سماعت میں مانع نہیں ہے ۔ مسلم فریق نے سول پروسیز کوڈ کے رول 7 آرڈر 11 کا حوالہ دیتے ہوئے مقدمے کے جواز کو عدالت میں چیلنج کیا تھا ۔ عدالت نے اس معاملے میں سماعت جاری رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے اگلی تاریخ 22 ستمبر طے کی ہے ۔ وہیں مسلم فریق کے وکیل معراج الدین صدیقی نے بتایا کہ وہ اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے ۔ ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے کہا کہ ڈسٹرکٹ کورٹ نے انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کے ذریعہ سول پروسیزر کوڈ کے رول 7 آرڈر 11 کے تحت عرضی داخل کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ 1991 کا عبادت گاہوں سے متعلق ایکٹ اس معاملے میں نافذ ہوتا ہے اس لئے یہ مقدمہ عدالت میں سماعت کے لائق ہی نہیں ہے ۔ جسے عدالت نے خارج کرتے ہوۓ ہندو فریق کی عرضی کو سماعت کے لئے قبول کر لیا ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں