src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> گنپتی کا ڈیکوریشن اور سیلفی لیتی ہوئی مُسلم لڑکیاں - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 7 ستمبر، 2022

گنپتی کا ڈیکوریشن اور سیلفی لیتی ہوئی مُسلم لڑکیاں

 



گنپتی کا ڈیکوریشن اور سیلفی لیتی ہوئی مُسلم لڑکیاں



"ہوگئے  نامِ بُتاں سُنتے  ہی  یہ سب  بے قرار"

"ہم نہ کہتے تھے کہ یہ بھی پارسا کہنے کو ہے"



کامران حسَّان انصاری(مالیگاؤں)


ابھی گذشتہ کل ہی کی بات ہے کہ بعد عصر ہمارے ایک عزیز عالِم دوست (جنھوں نے بذاتِ خود مجھے یہ قصّہ سُنایا اور زور دے کر اس پر مختصر لکھنے کو کہا) اپنی بیوی کے ساتھ شیواجی پُتلے کے آس پاس گُذر رہے تھے کہ ان کی نظر گنپتی ڈیکوریشن میں بھری بھیڑ میں چند برقعہ پوش کھُلے چہرے والی مُسلم لڑکیوں پر پڑی جو بڑی شادماں اور خراماں قدموں سے کبھی آگے کو جاتیں پھر کبھی پلٹ کر گھُوم جاتیں اور پھر کبھی پیچھے ہوکر مختلف اینگل میں اپنا مُنہ بناکر رُک جاتیں اور پھر ان غیر محرم مردوں کے سامنے گنپتی ڈیکوریشن کے ساتھ چُچْلاتے ہوئے چند سیلفیاں نکالتیں اور پھر موبائل میں فوٹوز اوپن کرکے اپنی چُچلاہٹ کا معائنہ خود بھی کرتیں اور سہیلیوں کو بھی کرواتیں-

یہ قصّہ اُس شہر کا ہے جہاں بڑی بڑی باتیں صرف کہنے کو رہ گئی ہیں، مسجدوں و میناروں و مدرسوں و خانقاہوں کا شہر مگر سب مرثیہ خواں- جہاں کی بیٹیوں نے بچپن سے لیکر پچپن تک اسلامی تہذیب و تمدّن اور عفّت وحیا کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنایا ہوا تھا وہ سب تار تار ہوگیا- وہ بیٹیاں بھی مرگئیں اور وہ غیرت مند والدین بھی ختم ہوگئے الّا کجا کجا-

میں تو سوچتا ہوں کہ اتنی آزاد مزاج لڑکیوں کے ماں باپ اس وقت کیا کررہے تھے جب اُنکی یہ بیٹیاں شرک و کفر کے جالوں میں چُچلا چُچلا کر اپنی شریعت و عفّت و اسلامی تہذیب کو داغدار کررہی تھیں?

مجھے معاف کرنا مگر بغیر کسی اجازت کے آپکی بیٹیاں اس طرح آزادانہ طور پر کھُلے عام شریعت و عفّت کا جنازہ نکال سکتی ہیں تو آپکی ایک ایک سانسیں آپ پر حرام ہے-

اگر اسکول و کالج یا ٹیوشن کے نام پر یہ اینڈرائڈ موبائل کے ساتھ بائک پر سوار آزادانہ اپنی شرعی تہذیب و تمدّن کو نیلام کرسکتی ہیں تو آپ کا اِس بے شرمی کے ساتھ زندگی گذارنا فقط اہلِ اسلام کے لئے سر خم کرنے کا باعث ہے-

لعنت ہے ایسی   آزادی   پر

لعنت ہےایسی بےتربیتی پر

لعنت ہے  ایسی  زندگی  پر

لعنت ہے بنامِ تعلیم ایسی بدحواسی و بد چلنی پر-

اگر یہ تعلیم آپکو شریعت سے دُور کررہی ہے تو صبح و شام اس پر لعنت بھیجتا رہوں گا اور اعلانیہ کہوں گا کہ ایسی تعلیم سے بہت بہتر ہے کہ آپکی بیٹی جاہل رہے اور کسی تہذیب یافتہ گھرانے کہ بہو بن کر اپنا گھر اور پریوار سنبھالے چُولہا پھونکے مگر شرم و حیا کو اپنا سنگھار بنائے رکھے-


اللہ سے کرے دُور تو تعلیم بھی فتنہ

املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ

ناحق کے لئے اٹھّے تو شمشیر بھی فتنہ

شمشیر ہی کیا نعرہء تکبیر بھی فتنہ (علّامہ اقبال)

اللہ قوم کے بیٹے اور بیٹیوں کو صحیح سمجھ دے اور والدین کو صحیح تربیت کی توفیق-آمین

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages