مذہب چھپا کر جبرا شادی، عصمت دری کی ویڈیو بنا کر کیا بلیک میل، دہلی کے اس وکیل پر متاثرہ نے لگایا الزام
نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی کے جیوتی نگر علاقے میں ایک خاتون نے ایک وکیل پر مذہب چھپا کر زبردستی شادی کرنے کا الزام لگایا ہے۔ خاتون کا دعویٰ ہے کہ اس نے پہلے زبردستی عصمت دری کی اور فحش ویڈیوز بنا کر اسے بلیک میل کیا۔ پھر زبردستی شادی کی۔ اس کے بعد وہ مار پیٹ کرتا تھا اور غیر فطری جنسی تعلقات قائم کرتا تھا۔ متاثرہ لڑکی پریشان ہوگئی اور میرٹھ کے پی جی میں رہنے لگی، جہاں ملزم بھی پہنچ گیا۔ متاثرہ نے بدھ کو جیوتی نگر پولس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے یرغمال بنا کر حملہ، چھیڑ چھاڑ، عصمت دری، غیر فطری جنسی تعلقات، جان سے مارنے کی دھمکی سمیت کئی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزم ارشاد علی خان عرف گڈو کو گرفتار کر لیا۔
متاثرہ نے پولیس کو دی گئی شکایت میں بتایا کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ شمال مشرقی دہلی میں رہتی ہے۔ وہ 2011 میں ایل ایل بی کرنے کے بعد انٹرن شپ کے لیے ککڑڈوما کورٹ گئی تھی۔ وہاں ملزم نے گڈو نام بتاکر دوستی کی۔ 2012 میں پہلی بار زبردستی ریپ کیا گیا۔ اس کے بعد اس نے فحش ویڈیوز دکھا کر بلیک میل کر کے عصمت دری شروع کر دی۔ غیر فطری جنسی عمل کو انجام دیتا ہے۔ ملزم نے 2015 میں متاثرہ کا مذہب ظاہر کرتے ہوئے زبردستی شادی کر لی۔ شادی کے بعد متاثرہ لڑکی کو اس کے مذہب کا علم ہوا۔ یہ بات کرنے پر وہ بری طرح مارا پیٹتا تھا۔ اہل خانہ متاثرہ کو زبردستی اپنے گھر لے گئے تاہم ملزم دوبارہ اسے اپنے گھر لے آیا۔
ملزم نے متاثرہ کی زندگی مزید جہنم بنا دی۔ وہ اسے کمرے میں بند کرکے مارتا تھا۔ متعدد بار متاثرہ نے پولیس کو شکایت کی لیکن ملزم نے اپنے وکیل ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شکایت واپس لے لی۔ پریشان ہو کر متاثرہ 25 اکتوبر 2021 کو بغیر کسی کو بتائے میرٹھ چلی گئی۔ یہاں پی جی میں رہنے لگی۔ الزام ہے کہ اس نے وہاں بھی ڈھونڈ نکالا۔ وہ دوستوں کے ساتھ میرٹھ آیا اور اس کا پیچھا کرنے لگا۔ مارچ 2022 میں متاثرہ نے ڈاک کے ذریعے پولیس کو شکایت کی، لیکن کچھ نہیں ہوا۔ متاثرہ نے بدھ کو دہلی آکر پولیس سے شکایت کی۔ تفتیش کے بعد پولیس نے ملزم ارشاد علی عرف گڈو کو گرفتار کر لیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں