src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> جس نے عصمت دری کی اسے ملے گا 15 لاکھ ڈالر جرمانہ, عجیب و غریب انصاف پر اٹھ رہے ہیں سوال؟؟؟ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 17 ستمبر، 2022

جس نے عصمت دری کی اسے ملے گا 15 لاکھ ڈالر جرمانہ, عجیب و غریب انصاف پر اٹھ رہے ہیں سوال؟؟؟





جس نے عصمت دری کی اسے ملے گا 15 لاکھ ڈالر جرمانہ, عجیب و غریب انصاف پر اٹھ رہے ہیں سوال؟؟؟



2 سال قبل ایک نابالغ لڑکی کو اغواء کیا گیا تھا۔  کئی دنوں تک اس کی مسلسل عصمت دری کی گئی۔  غصے میں آکر متاثرہ لڑکی نے ایک دن اس حیوان کو مار ڈالا۔  لیکن عدالت نے اپنے فیصلے میں متاثرہ لڑکی کو مجرم قرار دیتے ہوئے اسے مقتول کے خاندان کو 15 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔  یہی نہیں عدالت نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ اگر ریپ کا شکار لڑکی معاوضہ ادا نہیں کرتی ہے تو اسے 10 سال جیل کی کوٹھری میں گزارنا ہوں گے۔


 یہ امریکہ کے آئیووا صوبے کی رہائشی پائپر لیوس کی کہانی ہے۔  لیوس نے دو سال قبل 2020 میں جکاری بروکس نامی شخص کو چاقو مار کر ہلاک کر دیا تھا۔  واردات کے وقت لیوس کی عمر 15 سال تھی۔  لیوس ایک گود لی ہوئی بچی تھی جو اپنی ماں کے ظلم سے تنگ آ کر گھر سے بھاگ گئی تھی۔  اسی دوران ایک شخص نے اسے پکڑ لیا اور اسے زبردستی بروکس کو بیچ دیا۔  بروکس نے کئی دنوں تک اس کی عصمت دری کی۔  ایک دن، عصمت دری کی کوشش کے دوران، لیوس نے بروکس پر چاقو سے حملہ کیا۔  غصہ اس قدر شدید تھا کہ اس نے بروکس پر چاقو کے تقریباً 30 وار کیے، جس سے وہ ہلاک ہوگیا۔


 کیس کی سماعت آئیووا صوبے میں پولک کاؤنٹی ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں ہوئی۔  استغاثہ نے دلیل دی کہ لیوس نے بروکس پر اس وقت حملہ کیا جب وہ سو رہا تھا۔  اس لیے اسے دانستہ قتل تصور کیا جائے۔  ڈسٹرکٹ جج ڈیوڈ ایم پورٹر نے بھی اس دلیل کی تائید کی اور لیوس کو قصوروار ٹھہرایا۔  جج نے لیوس کو 10 سال قید کی سزا سنائی اور بروکس کے خاندان کو 1.5 لاکھ ڈالر معاوضہ ادا کرنے کو کہا۔  دوسری صورت میں، لیوس کو 20 سال جیل میں گزارنے پڑیں گے۔


 لیوس کو سزا سنانے والے جج کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ سزا  آئیووا کی سپریم کورٹ کے وضع کردہ قانون کی بنیاد پر دی ہے۔  لیکن اس عجیب انصاف پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔  لیوس نے اس فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا ہے۔  وہ اس کیس کی متاثرہ ہے۔  واردات کے وقت وہ نابالغ تھی اور ابھی اسے لمبی زندگی گزارنی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages