اندور کے آزاد نگر میں 7 سالہ معصوم بچی کا بہیمانہ قتل, قاتل صدام پولس کی حراست میں
ملک کے سب سے صاف ستھرے شہر اندور میں گذشتہ دنوں اس وقت سنسنی پھیل گئی جب ایک شخص نے 7 سالہ معصوم بچی کی جان لے لی۔ لڑکی کا نام ماہ نور ہے۔ معصوم ماہ نور کو محلے میں رہنے والے ایک شخص نے چاقو کے وار کر کے بے دردی سے قتل کر دیا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد مشتعل لوگوں نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ لوگوں نے ملزم کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
دراصل یہ واقعہ اندور کے آزاد نگر کا ہے۔ معصوم ماہ نور ملزم صدام کے گھر کے پڑوس میں رہتی تھی۔ تین دن قبل صبح اچانک ملزم معصوم ماہ نور کو گھر سے اٹھا کر اپنے گھر لے گیا اور پہلے اس کے ہاتھ کی رگ کاٹ دی۔ اس کے بعد اس نے چاقو کے وار کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
اس بہیمانہ قتل کے بعد ملزم صدام کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ شاید اسی وجہ سے اس نے یہ واردات انجام دی ہو۔ ساتھ ہی پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب تک ملزم نے بدفعلی کی کوئی میڈیکل رپورٹ پیش نہیں کی۔ پولیس کی پوچھ تاچھ کے دوران ملزم صدام بہکی بہکی کی باتیں کر رہا تھا۔ وہ کبھی کہتا ہے کہ ماہ نور اسے لگتی تھی، کبھی کہتا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ اسے کیوں مارا۔
اس قتل سے مشتعل عوام نے تھانے کا گھیراؤ بھی کیا۔ مشتعل لوگوں نے سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اے ڈی سی پی زون-1 جیویر سنگھ بھدوریا نے بتایا کہ قاتل صدام کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وہ پاگل ہے، اس بات کو ثابت کرنے کے لیے اسکے اہل خانہ کوئی دستاویز پیش نہیں کر سکے۔ فی الحال معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ملزم سے ضروری طبی مشاورت بھی کی جائے گی۔
بتادیں کہ معصوم ماہ نور عرف مائرہ اپنے خاندان کے ساتھ رہتی تھی۔ تقریباً دس ماہ قبل ماہ نور کی والدہ کا انتقال ہو گیا تھا جس کے بعد وہ اپنے نانا نانی کے گھر رہنے کے لئے آگئی تھیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں