کانسٹیبل شوہر 20 دن بیوی کو ساتھ رکھنے پر ہوا راضی، باقی کے 10 دن بیوی کس کے ساتھ رہے گی جاننے کے لئے پوری خبر پڑھیں۔
۔
آگرہ : آگرہ میں ایک کانسٹیبل کی اپنے شوہر کے ساتھ رہنے کے لیے پریشان ہوگئی۔ اس نے شوہر کے بارے میں پولیس سے شکایت بھی کی کہ شوہر اسے اپنے ساتھ رکھنے پر راضی نہیں ہے۔ بیوی کہتی ہے کہ جس کے ساتھ میری شادی ہوئی ہے میں اس کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں۔ معاملہ بڑھنے پر فیملی کونسلنگ سینٹر نے دونوں کے درمیان صلح کرانے کی کوشش کی۔ آخر میں فیصلہ یہ ہوا کہ بیوی 20 دن شوہر کے ساتھ رہے گی اور باقی کے 10-11 دن سسرال میں۔
اس سے پہلے بیوی نے کونسلر کو بتایا کہ شادی کو ایک سال گزر چکا ہے۔ شوہر ساتھ نہیں رکھ رہا ہے۔ کہتے ہیں سسرال میں رہو۔ مجھے جس سے شادی ہوئی ہے اس کے ساتھ رہنا ہے۔ اس نے کہا کہ جب بھی وہ اپنے شوہر کو ساتھ رہنے کا کہتی ہے تو شوہر کوئی نہ کوئی بہانہ بناتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس کی نوکری ایسی ہے کہ آنے جانے کا وقت نہیں ہے۔ کچھ دن والدین کے ساتھ رہو۔ بعد میں سوچیں گے کہ کیا کرنا ہے۔ سپاہی نے اپنا پہلو رکھا۔ کہا بیوی کو کوئی مسئلہ نہ ہو اس لیے اسے والدین کے پاس رکھا ہوا ہے۔ وہ آج ایک تھانے میں تو کل دوسرے تھانے میں ہوگا۔ اس کے پاس اپنا گھر بھی نہیں ہے۔ میں نے جو گھر لیا ہے اس میں تمام سہولیات نہیں ہیں۔ فیملی کونسلنگ سینٹر میں کافی دیر تک سمجھانے کے بعد کانسٹیبل نے رضامندی ظاہر کی کہ وہ اپنی بیوی کو 20 دن تک اپنے پاس رکھے گا۔ ساتھ ہی بیوی نے بھی رضامندی ظاہر کی کہ وہ دس دن تک اپنی ساس سسر کے ساتھ سسرال میں رہے گی۔ دونوں کے درمیان معاہدہ ہوا۔ ہفتہ اور اتوار کو کل 32 جوڑے کونسلنگ سینٹر آئے۔ 10 جوڑوں میں صلح کرائی گئی۔ پانچ مقدمات میں کوئی تصفیہ نہ ہونے پر شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی گئی۔ سینٹر انچارج قمر سلطان نے بتایا کہ باقی جوڑوں کو تاریخیں دے دی گئی ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں