src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> آج دوسرے دن ملی بھیونڈی ٹورینٹ پاور ملازم بیدر الرحمن کی لاش. - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 18 ستمبر، 2022

آج دوسرے دن ملی بھیونڈی ٹورینٹ پاور ملازم بیدر الرحمن کی لاش.

 


 آج دوسرے دن ملی بھیونڈی ٹورینٹ پاور ملازم بیدر الرحمن کی لاش.  



بھیونڈی (مہاراشٹر نامہ اپڈیٹ) :  تھانہ ضلع کا بھیونڈی شہر اپنی خستہ حالی کا ایک جیتا جاگتا نمونہ بنا ہوا ہے.  ہر سال کی طرح بارش کے موسم میں یہ شہر کسی لاوارث بیاباں کی صورت نظر آتا ہے.  ٹوٹی پھوٹی سڑکیں شاید میونسپلٹی کے دور میں اس بہتر حالت میں ہوا کرتی تھی مگر میونسپل کارپوریشن بننے کے بعد اس شہر میں کارپوریشن کی بلند  عمارت کے علاوہ ہر طرف اندھیر نگری چوپٹ راج نظر آئے گا.  گزشتہ دنوں برسات نے جہاں عوام کی زندگی اجیرن کردی وہیں پوری بھیونڈی شہر کا نظام مفلوج ہوگیا. ایسے افراتفری کے ماحول میں شانتی نگر کا ساکن بیدرالرحمن جو کہ شہر کی ٹورینٹ پاور کمپنی میں ملازم تھا اپنے فرائض کی انجام دہی کے لئے گھر سے نکلا اور آج بروز اتوار اس کی لاش پوسٹ مارٹم اور دیگر قانونی نکات کی تکمیل کے لئے ہاسپٹل میں موجود ہے. اس حادثے کا  ذمے دار کون؟ بیدرالرحمن جس وقت گھر سے نکلا تھا اسے یا اس کے اہل خانہ کو تہ نہیں تھا کہ اب وہ کبھی گھر لوٹ کر نہیں آئے گا؟ بیدرالرحمن کے والدین اس کی منکوحہ اور 2 بچے جمعہ کی شب سے بیدرالرحمن کا انتظار کر رہے ہیں.  کیا یہ خبر ان پر بجلی بن کر نہیں گری ہوگی کہ اب بیدرالرحمن اس دنیا میں نہیں رہا. بیدرالرحمن کی اس حادثاتی موت سے پورے شانتی نگر میں دکھ کا ماحول پایا جارہا ہے.  


اس ضمن میں جب مہاراشٹر نامہ 24 نے بھیونڈی شانتی نگر کے کارپوریشن سفیان شیخ سے بات کی تو موصوف نے بتایا کہ جمعہ کے روز جب پانی بڑھنے کے بعد سیلابی کیفیت طاری ہوگئی اس وقت بیدرالرحمن نے ایک درخت پر پناہ لی. ساکننین کے  مطابق جب تک روشنی تھی ان لوگوں نے بیدرالرحمن کو درخت سے ہاتھ ہلاکر مدد کے لئے پکارتے دیکھا.  اندھیرا ہونے کے بعد کچھ نظر نہیں آیا.  ساکنین کے مطابق ہ بیدرالرحمن کی مدد کرنا چاہتے تھے مگر پانی حد سے زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ اس کی مدد کرنے سے قاصر تھے.  دوسرے دن صبح بیدرالرحمن درخت پر نظر نہیں آیا.  سفیان کارپوریشن نے مزید بتایا کہ جس وقت  شہر کے بیشتر علاقے غرقاب ہوگئے تھے اور بیدرالرحمن درخت پر پھنسا ہوا تھا.  کوئی کارپوریشن کی ریسکیو ٹیم موجود نہیں تھی.  یہاں تک تھانہ اور ممبئی سے بھی کوئی مدد نہیں ملی ناہی کوئی ٹوٹ ہا کشتی موجود تھی کہ بیدرالرحمن کو بحفاظت ریسکیو کیا جاسکتا.  سنیچر  کے روز صبح پانی کم ہونے کے بعد بیدر الرحمن  کی تلاش شروع ہوئی مگر اس وقت تک دہر ہوچکی تھی. بیدرالرحمن جس درخت پر پناہ گزیں تھا اس  کی لاش اس کے اطراف میں ملی اور بیدرالرحمن کو دور دور تک تلاش کیا گیا.  سفیان کارپوریٹر بیدرالرحمن کی اس درد ٹاک حادثاتی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا. تادم تحریر بیدرالرحمن کی لاش پوسٹ مارٹم کے لئے ہاسپٹل میں موجود ہے.  قانونی نکات کی تکمیل کے بعد لاش وارثین کے حوالے کی جائے گی. اور رحمت پور قبرستان میں نعش کو سپرد لحد کیا جائے گا.  

   

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages