src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مسائل کی تاریکی میں جنتادل سیکولر ہی شہریان کے لیے امید کی کرن ,جنتادل سیکولر میڈیاسیل کی کامیاب میٹنگ، خدمت خلق کے جذبے کیساتھ عوامی کام کاج کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا فیصلہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 2 ستمبر، 2022

مسائل کی تاریکی میں جنتادل سیکولر ہی شہریان کے لیے امید کی کرن ,جنتادل سیکولر میڈیاسیل کی کامیاب میٹنگ، خدمت خلق کے جذبے کیساتھ عوامی کام کاج کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا فیصلہ








مسائل کی تاریکی میں جنتادل سیکولر ہی شہریان کے لیے امید کی کرن


جنتادل سیکولر میڈیاسیل کی کامیاب میٹنگ، خدمت خلق کے جذبے کیساتھ عوامی کام کاج کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا فیصلہ







خدمت خلق کے جذبے کیساتھ شہریان کے مسائل کی یکسوئی کے لیے خود کو جھونک دیجیے۔ آج شہریان بنیادی سہولیات کے لیے بھی پریشان ہیں اور انکی امیدیں جنتادل سیکولر سے ہی وابستہ ہیں۔ مسائل کی تاریکی میں جنتادل سیکولر ہی انکی امید کی کرن ہے۔ جنتادل سیکولر نے ہمیشہ عوامی مفاد کو ترجیح دی، یہی وجہ ہیکہ ہماری مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ اسلیے ہماری بھی ذمہ داری ہیکہ ہم عوامی کام کاج کے لیے مزید متحرک ہوجائیں۔ اسطرح کا اظہار خیال صدر جنتادل سیکولر شان ہند نہال احمد نے کل بروز جمعرات لوٹس لانس میں منعقدہ پارٹی کے میڈیا سیل کی میٹنگ میں کیا- جنتادل سیکولر کے عوامی کام کاج کا دائرہ کسطرح مزید وسیع جائے تاکہ زیادہ زیادہ شہریان کو راحت پہنچ سکے اور کسطرح سوشل میڈیا و دیگر زرائع سے شہریان سے رابطہ مزید مضبوط کیا جائے، ان نکات پر گفتگو کے لیے میڈیا سیل کی میٹنگ منعقد کی گئی تھی۔

جنتادل سیکولر میڈیا سیل کے ذمہ داران و اراکین سے خطاب کرتے ہوئے محمد مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ عوامی کام کاج میں جنتادل سیکولر کی منفرد پہچان ہے۔ شہریان کے مسائل کے حل کے لیے اگر آج کوئی سیاسی پارٹی سرگرم عمل ہے تو وہ جنتادل سیکولر ہی ہے۔ یہی وجہ ہیکہ شہریان اپنے کاموں کے لیے مسلسل ہم سے رابطہ کرتے ہیں اور الحمد اللہ ہم ان کی توقعات پر کھرا بھی اتر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جنتادل سیکولر کی مقبولیت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ماضی میں اسکول و کالج کا خواب دکھا کر لوگوں کو مرحوم ساتھی نہال احمد کے تعلق سے گمراہ کیا گیا۔ لیکن کونسے نئے کالجس بنے یہ سب کو پتہ ہے۔ آج بھی شہر کے طلبا و طالبات ان تعلیمی اداروں سے فیضیاب ہورہے ہیں جو ساتھی نہال احمد نے اپنے دور میں قائم کیے تھے۔ پہلے شہر کا موازنہ ناسک اور دھولیہ سے کیا جاتا تھا۔ لیکن آج حالات اتنے خراب ہوچکے ہیں کہ ندی کے اس پار کے علاقے سے موازنہ کیا جاتا ہے۔ آج شہر کے مشرقی حصے میں سڑک اور پانی جیسی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ ایسے وقت میں جنتادل سیکولر کے ذمہ داران و اراکین کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہیکہ ہم شہریان کی مدد کریں اور انکے مسائل کے حل کے لیے پوری طاقت کیساتھ کوشش کریں۔




مستقیم ڈگنیٹی نے مزید کہا کہ آج شہر نے جنتادل سیکولر سے ہی امیدیں لگائی ہیں۔ راشن کارڈ بنانا ہو، صاف صفائی کروانی ہو، پولیس کی ناانصافی ہو یا کوئی اور بڑا کام ہو، شہریان سب سے پہلے جنتادل سیکولر کے لیڈروں اور ورکروں سے رابطہ کرتے ہیں۔اور الحمد اللہ ہم شہریان کے مسائل کو حل کرنے میں کامیاب بھی ہورہے ہیں۔

۱۲ نومبر معاملے کا ذکر کرتے ہوئے مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ مالیگاؤں شہر کا ایک دبدبہ ہوا کرتا تھا، پولیس کسی کے گھر جانے سے پہلے دس بات سوچتی تھی۔ لیکن ۱۲ نومبر کے بعد جو ہوا اس سے ہمیں محسوس ہوا کہ وہ شہر کا دبدبہ ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لیکن لوگ یہ بھول گئے تھے کہ شہر میں جنتادل سیکولر اور اسکے جیالے ورکر آج بھی موجود ہیں۔ ۱۲ نومبر کے بعد جب لوگ پولیس کی زیادتی کے خلاف بولنے سے ڈر رہے تھے، شان ہند نے پریس کانفرنس کا اعلان کیا۔ انہیں نظر بند کیا گیا لیکن انہیں خوفزدہ نہیں کرپائے۔ وہ شان ہند اور جنتادل سیکولر کے ورکر ہی تھے جنھوں نے ۱۲ نومبر کے بعد شہر کے کئی علاقوں میں علامتی احتجاج کیا۔ ایسے وقت میں جب ہو کوئی ڈر رہا تھا کہ پولیس انہیں نہ پکڑ لے، جنتادل کے لیڈران سڑک پر دھرنا دے رہے تھے۔ امام کونسل کے ذمہ داران کو جب پولیس نے گرفتار کیا تب بھی جنتادل سیکولر ہی تھی جس نے مشاورت چوک پر خاموش احتجاج کیا جسکا اثر یہ ہوا کہ تمام افراد کو رہا کیا گیا۔ ان واقعات نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ جنتادل سیکولر کی عوام کے حقیقی نمائندگی کرتی ہے اور یہی وجہ ہیکہ عوام کو ہم سے بہت امیدیں ہیں۔

مستقیم ڈگنیٹی نے آخر میں کہا کہ جنتادل سیکولر نے ہی ہمیشہ عوامی مفاد کے کام کیے ہیں۔ میری گرفتاری کے بعد بدعنوانی کے معاملات پر کوئی بولنے والا نہیں تھا۔ جیل سے رہا ہونے کے بعد بھی میں نے دیکھا اگر ہم کوئی بدعنوانی کا انکشاف نہیں کرتے تو کوئی اس تعلق سے آواز نہیں اٹھاتا۔ اسلیے ہمیں عوام کی نمائندگی کا کام مسلسل کرتے رہنا ہے۔ مستقیم ڈگنیٹی نے میڈیا سیل کے ذمہ داران و اراکین کو وہ عوامی کام کاج کے لیے متحرک رہیں اور لوگ خودبخود پارٹی سے جڑتے چلے جائیں گے۔

اپنی تقریر میں شان ہند نے میڈیاسیل کے اراکین کو کہا کہ وہ خدمت خلق کے جذبے کیساتھ عوام کی خدمت کریں۔ ہمارا شہر تحریکی مجاز رکھتا ہے اور اسکی اصل ترجمانی جنتادل سیکولر کے ورکر ہی کرتے ہیں۔ جن گجرات فسادات کی متاثرہ بلقیس بانو کے زانیوں کو معافی دی گئی، وہ جنتادل سیکولر ہی تھی جس نے اسکے خلاف احتجاج کیا اور شکایتی مکتوب بھی بھیجا۔ ہر اہم عوامی مسئلے پر جنتادل سیکولر نے مسلسل نمائندگی کی ہے۔ کالج اور یونیورسٹی کا خواب دکھا کر ساتھی نہال احمد کے خلاف ہوا بنائی گئی۔ لیکن کالج یونیورسٹی تو نہیں بنی، الٹا شہر آج بنیادی سہولیات کے لیے بھی ترس رہا ہے۔ ایسے وقت میں لوگوں کو جنتادل سیکولر سے ہی امیدیں ہیں اسلیے ہماری آفس پر روزانہ شہریان اپنے مسائل کے حل کے لیے پہنچتے ہیں۔ اس عوامی کام کاج کو ہمیں نہ صرف جاری رکھنا ہے بلکہ اور محنت کرکے زیادہ سے زیادہ شہریان کی مدد کرنے کی کوشش کرنا ہے۔

۱۲ نومبر کے تعلق سے شان ہند نے کہا کہ اس وقت جب لوگوں نے واٹساپ گروپس ایڈمن موڈ پر کردیے تھے، جنتادل سیکولر کے ذمہ داران اور ورکروں نے پولیس کی زیادتی کے خلاف بولنے اور لکھنے میں کوئی ڈر نہیں محسوس کیا۔ پولیس کی ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرنے سے لیکر محروسین کی رہائی کے لیے قانونی جدوجہد تک، جنتادل سیکولر ہر محاذ پر متحرک رہی۔ یہی وجہ ہیکہ مخالفین تک ہماری جدوجہد و محنت کا اعتراف کررہے ہیں۔ جنتادل سیکولر نے یہ بار بار ثابت کیا کہ یہ شہر پولیس کے ڈنڈے سے ڈرنے والا نہیں ہے۔ شان ہند نے مزید کہا کہ جنتادل سیکولر ہی واحد پارٹی ہے جو عوامی ہمدردی رکھتی ہے اور جس نے عوامی مفاد کو ہمیشہ اولیت دی ہے۔ اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ہمیں خدمت خلق کے جذبے کیساتھ اپنے عوامی کام کاج کے دائرے اور بڑھانا ہے تاکہ ہم زیادہ سے زیادہ شہریان کی مدد کرسکیں۔

میٹنگ میں جنتادل سیکولر کے کام کاج کو سوشل میڈیا و دیگر زرائع سے کسطرح زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچایا جائے اس ہر میڈیا سیل کے ذمہ داران و اراکین نے اپنے مشورے دیے۔ واٹساپ پر جنتادل سیکولر کی خبروں کی ترسیل اور دیگر امور پر لائحہ عمل بھی ترتیب دیا گیا۔ میٹنگ کیساتھ عشائیہ کا بھی نظم کیا گیا تھا۔ میٹنگ میں شیخ انیس مستری، عارف حسین پاپا، یحیٰی عبدالجبار، خورشید کابل، سہیل عبدالکریم، عمران عبدالباقی، ، مسیح اللہ بیسٹ، فرحان احمد، مبین، محسن خان، منّا، نظیر خان کرانہ والا، نعیم احمد، اسماعیل ہاکر، امجد پٹھان، زاہد بابا، شاہد، شہزاد، عابد حسین، عبدالرحمن انصاری، شیخ شاہد بھیکن، ثاقب انجم، شارق عثمانی، سفیان عبدالباقی، ابواللیث انصاری، اقبال احمد، معین اختر، کامران، تنویر اشرف، آصف، اعجاز پاپے، مدثر افضال،  ارشد خان، انصاری محسن، ساجد بابو، افتخار راشن والا، عزیز ریاض، سلطان تانے، محمد وائرمین،  شکیل بازیگر، عمران جھوپے، زاہد بابا، توحید انصاری، حنان سرکار، انصاری ابوشعیب نہالی، نظیرحسن، رمضان محمد عباس و دیگر جنتادل سیکولر میڈیا سیل کے افراد موجود تھے-


 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages