کانگریس لیڈر اشوک چوہان نے دیویندر فڈنویس سے ملاقات کی،
کانگریس لیڈر اشوک چوہان نے کل ورلی میں وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کے او ایس ڈی آشیش کلکرنی کی رہائش گاہ پر نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد سے سیاسی گلیاروں میں قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے کہ اشوک چوہان بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔
آشیش کلکرنی نے مہاراشٹر میں راجیہ سبھا اور ایم ایل سی انتخابات کے دوران حکمت عملی کے طور پر اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے ایک دہائی قبل شیوسینا کے سپریمو بال ٹھاکرے اور کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے ساتھ مختصر ملاقات کی تھی۔ ریاستی نائب صدر کے طور پر مہاراشٹر بی جے پی میں شامل ہونے سے پہلے انہوں نے شیوسینا اور کانگریس کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔
اے بی پی نیوز سے بات کرتے ہوئے اشوک چوہان نے واضح کیا کہ وہ جلد ہی دہلی میں کانگریس کی 'بھارت جوڑو ریلی' میں حصہ لیں گے۔ ان کے بی جے پی میں شامل ہونے کی تمام قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ گنیش کے درشن کے لئے آشیش کلکرنی کے مقام پر گئے تھے اور اسی دوران نائب وزیراعلیٰ فڈنویس وہاں پہنچ گئے۔ ہم نے بہت سے مہمانوں کی موجودگی میں ایک خوشگوار ملاقات کی۔ چوہان نے کہا کہ اس طرح قبل از وقت نتیجہ اخذ کرنا غلط ہے۔
اس بات سے انکار کرنا مشکل ہے کہ اشوک چوہان کے بی جے پی لیڈروں کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں ہیں، کیونکہ انہوں نے کانگریس کے نو دیگر ایم ایل ایز کے ساتھ اسمبلی میں ادھو کی قیادت والی شیوسینا-کانگریس-این سی پی حکومت کے فلور ٹیسٹ سے گریز کیا۔ مزید برآں، اشوک چوہان زیربحث ہیں کیونکہ کانگریس لیڈران جیسے پرتھوی راج چوہان اور چندرکانت ہنڈور نے الزام لگایا ہے کہ ایم ایل سی انتخابات کے دوران کانگریس کے کچھ ایم ایل ایز نے مبینہ طور پر کراس ووٹنگ کی تھی۔
اشوک چوہان مہاراشٹر کے ناندیڑ ضلع کے سب سے بااثر لیڈروں میں سے ایک ہیں۔ وہ سابق وزیر اعلیٰ شنکر راؤ چوہان کے بیٹے ہیں۔ اشوک چوہان خود 2008 سے 2010 تک ریاست کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ تاہم جب ان کا نام مبینہ آدرش ہاؤسنگ سوسائٹی گھوٹالے میں سامنے آیا تو پارٹی ہائی کمان نے انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کو کہا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں