src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ڈاکٹر کی لاپرواہی سے گئی ایک معصوم بچے کی جان: ماں ہسپتال کے باہر 5 گھنٹے تک ڈاکٹر کا انتظار کرتی رہی اور بچہ گود میں ہی دم توڑ گیا۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 1 ستمبر، 2022

ڈاکٹر کی لاپرواہی سے گئی ایک معصوم بچے کی جان: ماں ہسپتال کے باہر 5 گھنٹے تک ڈاکٹر کا انتظار کرتی رہی اور بچہ گود میں ہی دم توڑ گیا۔

 



ڈاکٹر کی لاپرواہی سے گئی ایک معصوم بچے کی جان: 
ماں ہسپتال کے باہر 5 گھنٹے تک ڈاکٹر کا انتظار کرتی رہی اور بچہ گود میں ہی دم توڑ گیا۔



  جبل پور کے برگی کے سرکاری آروگیہ اسپتال میں ذمہ داروں کی بڑی لاپرواہی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔  یہاں 5 سالہ معصوم بچے کا بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے وہ معصوم بچہ ماں کی گود میں ہی دم توڑ گیا۔  درحقیقت، 5 سال کے بچے رشی پنڈرے کو بدھ کی صبح برگی کے قریب چرگاؤں تھانہ علاقے کے تحت گاؤں تینہاٹا دیوڑی سے علاج کے لیے اسپتال لایا گیا، اس وقت وہاں تعینات ڈاکٹر ڈیوٹی پر نہیں تھے۔


   والدین اپنے بچے کے علاج کے لیے ڈاکٹر کا انتظار کرتے رہے، اس دوران دوپہر کے 12 بج چکے تھے اور جب ڈاکٹر  صبح 10,30 کی بجائے 12  بجے کے بعد اپنی ڈیوٹی پر آئے تب تک علاج  نہ ملنے کے سبب  ماں کی گود میں پڑا معصوم بچہ دم توڑ چکا تھا۔





  اس پورے معاملے پر برگی کے مقامی لوگوں بشمول متوفی کے لواحقین نے واضح طور پر ڈاکٹر پر تاخیر سے بچے کی موت کا الزام لگایا ہے۔  یہاں اس پورے واقعہ میں ریجنل ہیلتھ ڈائرکٹر ڈاکٹر سنجے مشرا کا کہنا ہے کہ گھر والوں کی طرف سے لگائے گئے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں۔  کیونکہ جب اہل خانہ اپنے بچے کو لے کر اسپتال پہنچے تو وہاں ایک ڈاکٹر تعینات تھا جس نے بچے کا معائنہ بھی کیا، ڈاکٹر کے مشورے کے بعد اہل خانہ بچے کو واپس اپنے گھر لے گئے لیکن پھر کچھ لوگوں کے بہکاوے میں وہ بچے کو لے کر اسپتال پہنچ گئے۔ ہسپتال میں پھر سے الزامات اور جوابی الزامات لگانے لگے۔  ذمہ دار افسران ڈاکٹروں کی غیر حاضری سے صاف انکار کر رہے ہیں۔

ضلع ہیڈ کوارٹر سے 50 کلومیٹر دور قبائلی گاؤں میں صحت کے نام پر ایک بھی اسپتال نہیں ہے جس کی وجہ سے وہاں کے لوگوں کو علاج کے لیے 30 کلومیٹر دور چرگاؤں یا 20 کلومیٹر دور برگی ہیلتھ سینٹر جانا پڑتا ہے، یہاں تک کہ اگر وہاں علاج نہیں ملتا، تو جبل پور ڈسٹرکٹ ہسپتال لے جانا پڑتا ہے، جس کی قیمت بے گناہوں کو اپنی جان دے کر ادا کرنی پڑتی ہے۔


 حکومت قبائلیوں کے لیے بہت سی اسکیمیں لا رہی ہے، لیکن زمینی سطح پر ان کی صورتحال مختلف ہے۔  سرکاری اسکیمیں صرف کاغذوں پر چل رہی ہیں۔  درگا نگر جیسے کچھ گاؤں اب بھی ایسے ہیں جہاں ملک کی آزادی کے بعد سے اب تک سڑک نہیں بن سکی ہے۔  کیونکہ 3 کلومیٹر سڑک نہ ہونے کی وجہ سے وہ ایمبولینس تک نہیں پہنچ سکی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages