src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> رانا جوڑے کی ضمانت کیوں منسوخ کرنا چاہتی ہے ممبئی پولس؟ 22 تاریخ کو فیصلہ سنائے گی عدالت۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 12 اگست، 2022

رانا جوڑے کی ضمانت کیوں منسوخ کرنا چاہتی ہے ممبئی پولس؟ 22 تاریخ کو فیصلہ سنائے گی عدالت۔


 

رانا جوڑے کی ضمانت کیوں منسوخ کرنا چاہتی ہے ممبئی پولس؟ 22 تاریخ کو فیصلہ سنائے گی عدالت۔


 مہاراشٹر کے امراوتی کے ایم پی نونیت رانا اور ان کے شوہر ایم ایل اے روی رانا کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔  ہنومان چالیسہ  پاٹھ کے معاملے میں رانا جوڑا ایک بار پھر مشکل میں پڑ سکتا ہے۔  دراصل یہ جوڑا اس وقت ضمانت پر ہے اور اب ان کی ضمانت منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔  عدالت اس حوالے سے 22 اگست کو فیصلہ سنائے گی۔  ان پر ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔  ان الزامات پر ممبئی پولیس نے عدالت سے غیر ضمانتی وارنٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔


 رانا جوڑے پر عدالت کی جانب سے ضمانت کے حوالے سے دی گئی ہدایات کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔  عدالت نے ان سے کہا کہ وہ اپنے کیس کے بارے میں میڈیا سے بات نہیں کریں گے۔  لیکن رانا جوڑے کو مبینہ طور پر عدالتی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا گیا ہے۔  عدالت نے جمعرات کو رانا جوڑے کے دلائل سنے۔  جوڑے نے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی نجی رہائش گاہ پر ہنومان چالیسہ پڑھنے کا اعلان کیا تھا۔  اس کے بعد ممبئی پولیس نے ان کے خلاف عوامی انتشار پیدا کرنے کی کوشش کے الزام میں بغاوت سمیت کئی الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔


 جوڑے کو 23 اپریل کو گرفتار کیا گیا تھا اور 4 مئی کو ضمانت ملی تھی۔  عدالت نے انہیں ضمانت دیتے ہوئے کیس سے متعلق معاملات پر پریس سے خطاب نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔  عدالتی حکم میں کہا گیا تھا کہ شرائط کی خلاف ورزی کی صورت میں ان کی ضمانت منسوخ کر دی جائے گی۔  اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر پردیپ گھرت نے عدالت کو بتایا کہ ان کی رہائی کے بعد جوڑے نے میڈیا کو کئی انٹرویو دیے اور اس معاملے پر تبصرہ کیا۔  گھرت نے کہا کہ اس سے ان کی ضمانت منسوخ ہو جائے گی۔  انٹرویو کے اقتباسات پڑھتے ہوئے، گھرت نے کہا کہ ان کی طرف سے کیے گئے تمام تبصرے کیس کے موضوع پر تھے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملزمین نے عدالت کی توہین کی ہے۔


رانا جوڑے کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ رضوان مرچنٹ نے اس دلیل کی تردید کی اور کہا کہ ان تبصروں کا کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ استغاثہ نے انٹرویو کے منتخب حصوں کو اٹھایا ہے اور عدالت کو تمام انٹرویوز پر مجموعی طور پر غور کرنا چاہیے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages