src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> شیوسینا کے انتخابی نشان کو لے کر تنازعہ کے درمیان الیکشن کمیشن نے ادھو ٹھاکرے گروپ کو دی راحت۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 12 اگست، 2022

شیوسینا کے انتخابی نشان کو لے کر تنازعہ کے درمیان الیکشن کمیشن نے ادھو ٹھاکرے گروپ کو دی راحت۔

 



شیوسینا کے انتخابی نشان کو لے کر تنازعہ کے درمیان الیکشن کمیشن نے ادھو ٹھاکرے گروپ کو دی راحت۔




 نئی دہلی(ایجنسی)  الیکشن کمیشن نے شیوسینا کے ادھو ٹھاکرے گروپ کو پارٹی کے انتخابی نشان پر اپنے دعوے کی حمایت میں دستاویزات جمع کرانے کے لیے مزید 15 دن کا وقت دیا ہے۔  ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے گروپ نے انتخابی نشان پر قبضہ کے لیے شیوسینا پارٹی اور الیکشن کمیشن پر اپنا دعویٰ پیش کیا ہے۔

 گزشتہ ماہ، الیکشن کمیشن نے شیوسینا کے حریف گروپس سے کہا تھا جس کی قیادت سابق وزیر اعلیٰ اور شیوسینا کے سپریمو ادھو ٹھاکرے اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کی تھی، پارٹی کے انتخابی نشان تیر کمان پر اپنے دعوؤں کی حمایت میں 8 اگست تک دستاویزات جمع کرانے کو کہا تھا۔


 ذرائع نے بتایا کہ ادھو ٹھاکرے گروپ کی درخواست کے بعد الیکشن کمیشن نے اب انہیں 23 اگست تک دستاویزات جمع کرانے کو کہا ہے۔  ادھو ٹھاکرے گروپ کی طرف سے معاملے کو چار ہفتوں کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست پر ایک سوال کے جواب میں ذرائع نے بتایا کہ فی الحال الیکشن کمیشن نے صرف دستاویزات طلب کی ہیں اور سماعت بعد میں ہوگی۔


 الیکشن کمیشن نے دونوں گروہس سے دستاویزات جمع کرانے کو کہا تھا، جس میں سینا کے مقننہ اور تنظیمی ونگ کی حمایت کے خطوط اور اس معاملے پر ان کے تحریری بیانات شامل ہیں۔

 شیوسینا کے 39 ایم ایل ایز نے اس سال جون میں پارٹی قیادت کے خلاف بغاوت کی تھی، جس کے نتیجے میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت گر گئی۔  مہا وکاس اگھاڑی حکومت شیوسینا، کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی پر مشتمل تھی۔


 شندے گروپ نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا اور بعد میں مہاراشٹر میں حکومت بنائی۔  شندے نے 30 جون کو بی جے پی لیڈر اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کے ساتھ وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔  بعد میں شندے گروپ کے 9 ایم ایل اے اور بی جے پی کے 9 ایم ایل اے کو وزیر بنایا گیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages