قانون ساز کونسل میں اپوزیشن پارٹی لیڈر کا عہدہ نہ ملنے پر کانگریس کی ناراضگی
راویر (نامہ نگار) شیوسینا لیڈر ادھو ٹھاکرے نے اپنی ہی پارٹی کے ایک لیڈر کو قانون ساز کونسل میں اپوزیشن کا لیڈر مقرر کیا ہے، لیکن کانگریس پارٹی اسے ماننے کو تیار نہیں ہے۔ اس معاملے پر مہاوکاس آگھاڑی میں اختلاف کے آثار ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کانگریس نے ابھی تک قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر پر اپنا دعویٰ ترک نہیں کیا ہے۔ قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ کانگریس پارٹی کو نہ ملنے سے کانگریس پارٹی میں ناراضگی ہے اس بات کا اعتراف سابق وزیر محصول اور ایم ایل اے بالا صاحب تھورات نے ضلع کے راویر شہر کے دورے کے موقع کیا ہے ۔ شیوسینا کےایم ایل اے امباداس دانوے کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ دینے کے حوالے سے ایک خط دیا گیا ہے۔
گذشتہ روز ویوارا (راویر) میں مقامی کانگریس کی جانب سے منعقدہ ’آزادی گورو پدایاترا ‘پروگرام کے بعد تھورات نے صحافیوں سے بات چیت کی۔ اس سے قبل انہوں نے املنیر میں کھیتوں پر جاکر زائد بار ش سے تباہ ہوئی فصلیں کا جائزہ لیا ،چوپڑہ میں مہاتما گاندھی تعلیمی بورڈ اور سابق اسمبلی اسپیکر ارون بھائی گجراتی سے ملاقات کی۔ تھورات نے کہا کہ’’ کانگریس اب بھی قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر کے عہدہ پر اصرار کر رہی ہے۔ ہمیں یہ پوسٹ ملنی چاہیے۔ کیونکہ قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ این سی پی یعنی اجیت پوار کے پاس ہے جبکہ قانون ساز کونسل میں ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ شیوسینا کے پاس ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ یہ عہدہ کانگریس کو دیا جانا چاہئے کیونکہ قانون ساز کونسل میں ہماری طاقت تقریباً برابر ہے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ شیوسینا نے اپوزیشن لیڈر کے اس عہدے کا اعلان کرتے وقت کانگریس سے پوچھا نہیں اور ہمیں اس پر اعتراض بھی ہے۔
تھورات نے یہ بھی کہا ’ اگر ہم دوست ہیں، مل کر کام کر رہے ہیں، ہماری ایک مہا وکاس اگھاڑی ہے، تو تینوں پارٹیوں کو ایک دوسرے سے بات کرنی چاہیے۔ ‘‘اس موقع پر ریاستی کانگریس کے نائب صدر اور ایم ایل اے شریش چودھری، ریاستی نائب صدر اور سابق ایم پی ڈاکٹر الہاس پاٹل، کانگریس ضلع صدر پردیپ پوار، ایم ایل اے ڈاکٹر سدھیر تامبے موجود تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں