مالیگاؤں سمیت مہاراشٹر بھر سے 50 سے زائد شیو سینک عہدے داران ماتو شری پہنچے
ادھو سرکار اور ادھو قیادت پر اعتماد جتاتے ہوئے اصیل شیو سینا کے رہنے کا یقین دلایا
مالیگاؤں(نامہ نگار) ریاست مہاراشٹر کی مخلوط حکومت کو اپنوں کی بغاوت کے طفیل معزول ہونا پڑا تھا لیکن اس حکومت نے ہر طبقہ فکر خاص طور پر مسلم اقلیت کو بے شمار مراعات و سہولیات سے بھی نوازا تھا اور شاید یہی وجہ ہو کہ بھاجپا جیسی شدت پسند پارٹی نے مہاراشٹر سے ادھو حکومت کے پاہے متزلزل کرنے کے لئے شیو سینا جیسی پارٹی میں وہ خلفشار برپا کیا کہ جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے تآنکہ آج ادھو حکومت اقتدار سے محروم ہو گئی ہو لیکن اصیل شیو سینک اور مسلم اکثریتی طبقہ ہر حال میں ان کا ساتھ دینے پر آمادہ ہے. یہی وجہ ہے کہ کل ریاست بھر کے اصیل شیو سینک ماتو شری پہنچ کر ہر حال میں ادھو ٹھاکرے کے ساتھ رہنے کا یقین دلایا. جہاں شیوسینا پارٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کی رہائش گاہ ماتو شری پر 50 سے زیادہ اہم عہدیداروں اور ذمہ داروں نے ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کی اور مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے کام اور سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی کارکردگی سے خوشی کا اظہار کیا۔ ماتو شری پہنچ کر ادھو ٹھاکرے سے گفت و شنید کرتے ہوئے تمام ہی مندوبین نے ان ناگہانی حالات کے دوران در پیش مسائل کا خلاصہ کرتے ہوئے ان کی قیادت پر نہ صرف اعتماد جتایا بلکہ ہر حال میں ان کی قیادت کو تسلیم کرنے کا بھی اعادہ کیا. اس موقع پر ادھو ٹھاکرے نے یقین دلایا ہے کہ اقلیتی برادری ان کے ساتھ ہے۔ اس موقع پر اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ابھینکر، سابق وزیر سبھاش دیسائی، مسٹر۔ اروند ساونت، شیوسینا سیکریٹری مسٹر وینایک راؤت، شیوسینا کے ترجمان منیشا قائد وغیرہ قائدین موجود تھے۔ اقلیتی برادری کا وفد شیوسینا پارٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے سے ملنے آیا تھا۔ اقلیتی آگھاڑی شکشھک سینا کے الیاس ممبئی،حاجی آصف بھائی نیشنل والے (مالیگاؤں) فاروق پٹھان بھیونڈی، منیر خان عثمان آباد، محسن بخاری لاتور، انیس چامڈیا ناگپور، معراج وکیل ممبئی، وسین خان کولہاپور، بشیر معروف رائے گڑھ، فہیم خان امراوتی، عرفان پٹھان تھانے، اشفاق اورنگ آباد اور ان کے ساتھ ریاست بھر سے 50 سے زائد عہدیداران اور ورکر موجود تھے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں