راجستھان میں ہندو لڑکے سے شادی کرنے پر باپ بنا دشمن، حاملہ بیٹی کو آٹو سے کچلنے کی کوشش
راجستھان کے بھرت پور میں ایک خاتون کو اس کے والد نے آٹو رکشا سے کچل کر مارنے کی کوشش کی۔ جیسے ہی بھیڑ جمع ہوئی ملزم باپ آٹو سمیت موقع سے فرار ہو گیا۔ حاملہ بیٹی نے کسی طرح اپنی جان بچائی۔ دراصل متاثرہ مسلمان خاتون کا نام نغمہ ہے۔ اسے ہندو لڑکے نریندر سینی سے پیار ہوگیا۔ ان کا رشتہ لڑکی کے گھر والوں کو قبول نہیں ہے۔
جوڑے کی شادی 22 فروری کو آریہ سماج مندر میں ہوئی تھی۔ بعد ازاں نغمہ کے والد اسلام خان کی جانب سے نریندر کے خلاف اغواء اور بہلا پھسلا کر زبردستی شادی کا مقدمہ درج کرایا۔ پولیس کیس اور گھر والوں کے ڈر سے دونوں مدھیہ پردیش کے کٹنی آگئے۔ اس کے بعد وہ دو مہینے متھرا میں رہے۔ اس دوران نغمہ حاملہ ہو گئی۔
نغمہ کے حاملہ ہونے کے بعد میں وہ دونوں بھرت پور واپس لوٹ آئے۔ دونوں شہر کے رنجیت نگر میں کرائے کے مکان میں رہنے لگے۔ جمعرات کی دوپہر کو جب نریندر اپنی بیوی کو معمول کے چیک اپ کے لیے زنانہ اسپتال لے گیا تو نغمہ کے والد اسلام نے اپنی بیٹی کو ایک آٹو سے کچل کر ہلاک کرنے کی کوشش کی۔
واردات قریب ہی نصب سی سی ٹی وی میں قید ہوگیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور واردات کے بارے میں پوچھ تاچھ کی۔ دونوں فریقین کو تھانے لایا گیا۔ بینا مہاور (اے ڈی ایم ایڈمنسٹریشن) بھرت پور نے کہا کہ دونوں فریقوں کے ساتھ پہلے ہی بات چیت ہو چکی ہے۔ عدالت میں دفعہ 122 کے تحت کاروائی پہلے ہی جاری ہے۔ ایس ایچ او کو بھی ان کی حفاظت کے لیے کہا گیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں