سنجے راٹھوڑ مصیبت نہیں ماسٹر اسٹروک ہے:
ایکناتھ شندے کا ادھو ٹھاکرے کو پیغام؛ فڈنویس نے بھی دکھائی طاقت
مہاراشٹر میں طویل انتظار کے بعد بالآخر منگل کو کابینہ کی توسیع کر دی گئی۔ اس توسیع کے ساتھ، وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے اور ریاست میں بی جے پی لیڈران کو براہ راست سیاسی پیغام دیا ہے۔ جب ادھو ٹھاکرے نے وزیر اعلیٰ کے طور پر مہا وکاس اگھاڑی کی باگ ڈور سنبھالی تو انہوں نے کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا۔ ادھو ٹھاکرے اچھی طرح جانتے تھے کہ اس بی جے پی سے چوٹ آنے پر جوابی کاروائی ہوگی۔ اسی لیے انہوں نے شیوسینا کے وزراء پر کڑی نظر رکھی تاکہ حکومت چلاتے ہوئے کوئی بدعنوانی یا ہیرا پھیری نہ ہو۔
ادھو ٹھاکرے ایک نوجوان خاتون کی خودکشی کے معاملے میں وزیر جنگلات سنجے راٹھوڑ پر لگائے گئے الزامات سے ناراض تھے۔ راٹھوڑ کے استعفیٰ کے لیے اپوزیشن کے دباؤ کے ساتھ ساتھ این سی پی کے صدر شرد پوار نے بھی ان کے استعفیٰ پر اصرار کیا۔ ایسے وقت میں، ایکناتھ شندے نے راٹھوڑ کے حق میں مضبوطی سے کھڑے ہو کر ادھو ٹھاکرے پر زور دیا کہ وہ ان کا استعفیٰ قبول نہ کریں۔ شندے نے کہا، ''راٹھوڑ کے پیچھے ایک بڑی بنجارہ برادری ہے۔ ہمیں اپوزیشن کے سامنے جھکنے کی بجائے اپنے وزیر کے پیچھے مضبوطی سے کھڑا ہونا چاہیے۔
تاہم شیوسینا کے کچھ لیڈروں نے شندے کے اصرار کو توڑا اور ادھو ٹھاکرے پر دباؤ ڈالا۔ ان لیڈروں کا خیال تھا کہ اگر شندے راٹھوڑ کو بچانے میں کامیاب ہو گئے تو ان کے پیچھے کھڑے ایم ایل اے کی تعداد بڑھ جائے گی۔ شندے کو قائل کیا گیا کہ راٹھوڑ کا استعفیٰ صرف برقرار رکھا جائے گا اور گورنر کو پیش نہیں کیا جائے گا۔ تاہم بعد میں راٹھوڑ کا استعفیٰ گورنر کو پیش کر دیا گیا۔
اس واقعہ کے بعد ایکناتھ شندے نے ایک میٹنگ میں کہا، 'پارٹی سربراہ نے مجھے دھوکہ دیا ہے۔ راٹھوڑ کا سیاسی طور پر قتل کیا گیا کیونکہ میرے پاس شیوسینا کے ذرائع نہیں تھے۔ اگر میرے پاس فارمولا ہوتا تو میں ایسا کبھی نہ ہونے دیتا۔ اس میٹنگ میں شامل بیشتر ایم ایل اے نے ان کی حمایت کی اور کہا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ راٹھوڑ کو کابینہ کی توسیع کا موقع دے کر شندے نے نہ صرف ادھو ٹھاکرے کو ایم ایل اے یا وزراء کو سنبھالنے کا راستہ دکھایا ہے بلکہ انہوں نے اپنی بات کو سچ کرکے دوسرے ایم ایل اے کے دل جیتنے کی کوشش کی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے سنجے راٹھوڑ کو ریاستی کابینہ میں مقرر کرتے ہوئے شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو براہ راست پیغام بھیجا ہے کہ وہ اپنے ساتھی وزیر کے پیچھے مضبوطی سے کھڑے رہنا چاہتے ہیں، چاہے ان سے کچھ غلطیاں ہوں۔ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے ریاست کے بی جے پی لیڈروں کو کابینہ میں گریش مہاجن، رادھا کرشن وکھے پاٹل، رویندر چوہان کو شامل کرکے یہ پیغام دیا ہے کہ دہلی میں ان کا وزن کم نہیں ہوا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں