ادھو ٹھاکرے کے اشارے پر کیا گیا ایکناتھ شندے کے ایم ایل اے پر حملہ؟ 6 وفادار شیوسینک گرفتار
مہاراشٹر کی پونے پولیس نے منگل کی شام سابق وزیر ادئے سامنت کی گاڑی پر مبینہ حملے کے چند گھنٹے بعد شیوسینا کے سٹی یونٹ کے سربراہ سنجے مورے سمیت چھ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ مورے کے علاوہ، دیگر مشتبہ افراد میں کٹراج میں شیو سینا لیڈر آدتیہ ٹھاکرے کی ریلی کے منتظم سمبھاجی تھورے، پارٹی کارکنان راجیش پالسکر، چندن سالونکھے، سورج لوکھنڈے اور روپیش پوار شامل ہیں۔ گرفتار ہونے والے سبھی ادھو ٹھاکرے کیمپ کے وفادار ہیں۔
پولیس کی کاروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مورے نے کہا، "آدتیہ ٹھاکرے کی عوامی میٹنگ بہت زیادہ زیادہ کامیاب رہی، اس لیے پولس نے شیوسینکوں کے خلاف کاروائی کی ہے۔" آدتیہ ٹھاکرے کی ریلی کے اختتام کے فوراً بعد سامنت پر حملہ کیا گیا۔ مشتعل شیوسینکوں نے سڑک بلاک کردی۔
سامت ایکناتھ شندے کیمپ کے وفادار تانا جی سامت کے گھر جانے کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ جیسے ہی ان کی ایس یو وی پونے کے کٹراج علاقے میں پہنچی، ان پر پتھروں سے حملہ کیا گیا۔ حملے کے دوران، سامنت، جو کہ اگلی سیٹ پر بیٹھے تھے، بال بال بچ گئے۔ تاہم سامنت کی ایس یو وی کی پچھلی کھڑکی کا شیشہ بری طرح سے ٹوٹ گیا۔
بتا دیں کہ سامنت ادھو ٹھاکرے کی حکومت میں وزیر تھے۔ وہ ان 40 ایم ایل اے میں شامل تھے جنہوں نے جون میں شیوسینا سے بغاوت کی اور شندے کیمپ میں شامل ہو گئے۔
حکام نے بتایا کہ بھارتی ودیا پیٹھ پولیس اسٹیشن میں 15 افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 307 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ ابتدائی طور پر سامنت نے کوتھروڈ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی، تاہم معاملہ بھارتی ودیا پیٹھ پولیس اسٹیشن کو منتقل کردیا گیا۔ یہ واقعہ اسی تھانے کی حدود میں پیش آیا۔
سامنت نے کہا، ''مجھے کٹرا میں ایک ٹریفک سگنل پر روکا گیا تھا۔ میرے پیچھے دو تین گاڑیاں تھیں۔ لوگ باہر نکلے اور مجھ پر حملہ کیا۔ حملہ آوروں کے پاس لاٹھیاں اور پتھر تھے۔" حملے کے بعد وزیر اعلیٰ شندے نے کہا تھا کہ پولیس حملہ آوروں کے خلاف سخت کاروائی کرے گی۔
بھیڑ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں سامنت سامنے والی سیٹ پر بیٹھے ہیں۔ بھیڑ سامنت اور وزیراعلیٰ شندے کے خلاف 'دیش دروہی' جیسے نعرے لگاتے ہوئے نظر آ رہی ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں