سر قلم کر کے چوراہے پر پھینکوادی بیٹی کی لاش، باپ نے دی بیٹی کو کیوں اتنی خوفناک موت؟ باپ اور بھائی پولس حراست میں
میرٹھ: 12 اگست کو اتر پردیش کے میرٹھ ضلع میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب سڑک پر چادر میں لپٹی ایک لاش ملی۔ اس معاملے میں پولیس نے ایک سنسنی خیز انکشاف کیا ہے، جسے سن کر ہر کوئی حیران ہے۔ درحقیقت باپ نے ہی اپنی بیٹی کو دل دہلا دینے والی دردناک موت دی تھی۔ پولیس نے ملزم باپ اور بھائی کو حراست میں لے لیا ہے۔ پوچھ تاچھ کے دوران اس نے بتایا کہ لڑکی شادی کی مخالفت کر رہی تھی۔ باپ کو صرف یہ بات پسند نہ آئی اور اپنے جھوٹے غرور کی خاطر اپنی ہی بیٹی کی گردن کاٹ کر لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے لاش چوراہے پر اور سر نالے میں پھینک دیا۔
پولیس اب اس کے والد کے کہنے پر لڑکی کے سر کی تلاش کر رہی ہے۔ یہ دل دہلا دینے والا معاملہ شہر کے تھانہ لیساڑی گیٹ کا ہے۔ جہاں 12 اگست کو لڑکی کی سر کٹی لاش چوراہے پر پڑی پائی گئی۔ چادر میں لپٹے بغیر سر کے ڈھڑ کو دیکھ کر لوگ دنگ رہ گئے۔ فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی گئی اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ اس کے بعد وہ قتل سے متعلق شواہد تلاش کرنے لگی۔ لڑکی کی شناخت پولیس کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں تھی لیکن پولیس نے سر قلم ہونے کے باوجود اس کی شناخت کر لی۔ پھر باپ اور بھائی کو حراست میں لے لیا۔
قاتل والد اور بھائی نے دوران تفتیش پولیس کو بتایا کہ لڑکی کہیں اور شادی کرنا چاہتی تھی لیکن گھر والے چاہتے تھے کہ اس کی شادی کسی اور جگہ کر دی جائے۔ اس بات پر گھر میں احتجاج ہورہا تھا۔ والد کو پسند کی شادی یا من مانی شادی پسند نہیں تھی۔ اس سے ناراض ہو کر باپ نے اپنی ہی بیٹی کی گردن کاٹ دی اور لاش کو ٹھکانے لگانے کی ہر ممکن کوشش کی۔ پولیس بچی کی شناخت نہ کرسکے اس لئے باپ نے سر تن سے جدا کرکے سر نالے میں اور لاش چوراہے میں پھینک دی۔ دوسری جانب والد کے کہنے پر پولیس اب جے سی بی مشین سے سر کی تلاش کر رہی ہے اور قاتل باپ اور بھائی پولیس کی حراست میں ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں