src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> شیو سینا کے 12 باغی ممبران پارلیمنٹ کو وائی زمرہ کی سیکیوریٹی ملی، شندے کے گروپ میں شامل ہوسکتے ہیں۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 19 جولائی، 2022

شیو سینا کے 12 باغی ممبران پارلیمنٹ کو وائی زمرہ کی سیکیوریٹی ملی، شندے کے گروپ میں شامل ہوسکتے ہیں۔

 





شیو سینا کے 12 باغی ممبران پارلیمنٹ کو وائی زمرہ کی سیکیوریٹی ملی، شندے کے گروپ میں شامل ہوسکتے ہیں۔


 مہاراشٹر میں شیوسینا کے اندر جاری انتشار کے درمیان 12 باغی ممبران پارلیمنٹ کو وائی زمرہ کی سیکیوریٹی دی گئی ہے۔  یہ وہی باغی ایم پی ہے جنھوں نے لوک سبھا کے اسپیکر کو خط لکھا تھا۔  معلومات کے مطابق یہ سیکیوریٹی پیر کی رات سے دی گئی ہے۔  ان 12 ممبران پارلیمنٹ نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھا تھا جس میں ان سے راہل شیوالے کو لیڈر تسلیم کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔


 دراصل، یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ شیوسینا کے 18 میں سے 12 ممبران اسمبلی شندے گروپ سے رابطے میں ہیں۔  یہ تمام ممبران پارلیمنٹ ادھو ٹھاکرے سے الگ ہو کر اپنا الگ گروپ بناسکتے ہیں۔  یہ قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی تھیں کہ یہ تمام ممبران پارلیمنٹ ایکناتھ شندے کو اپنی حمایت کا اعلان کر سکتے ہیں۔ یہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ شیوسینا کے 19 میں سے 12 ارکان پارلیمنٹ نے پیر کو شیوسینا شندے گروپ کی طرف سے بلائی گئی میٹنگ میں ورچیوئیلی طور پر شریک ہوئے تھے۔


 اس کے برعکس، ادھو ٹھاکرے کے گروپ نے پیر کی شام لوک سبھا  اسپیکر اوم برلا کو ایک درخواست پیش کی، جس میں کہا گیا کہ وینایک راؤت کو پارلیمانی پارٹی کا لیڈر مقرر کیا گیا ہے۔  پارٹی نے ان پر زور دیا ہے کہ وہ پارٹی سے الگ ہونے والے گروپ کی کسی بھی نمائندگی پر غور نہ کریں۔  شیوسینا پارلیمانی پارٹی کے لیڈر راؤت نے اسپیکر کو ایک خط پیش کیا ہے، جس میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ راجن وچارے کو چیف وہپ بنایا گیا ہے۔


 بتایا جا رہا ہے کہ شیوسینا کے ان 12 باغی ایم ایل اے کو مرکزی وزارت داخلہ نے وائی زمرہ کی سیکیوریٹی فراہم کی ہے۔ یہ سیکیوریٹی دہلی کے ساتھ ساتھ ممبئی میں بھی فراہم کی جائے گی۔ فی الحال، سبھی کی نظریں منگل کو ہونے والی لوک سبھا کی کاروائی پر لگی ہوئی ہیں۔  لوک سبھا اسپیکر اس معاملے میں کوئی بڑا فیصلہ لیں گے یا نہیں، یہ تو وقت ہی بتائے گا۔


 اس دوران کچھ میڈیا رپورٹس کے حوالے سے ایک اور خبر سامنے آئی ہے کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے پیر کی رات دیر گئے نئی دہلی پہنچ گئے ہیں۔  اور دعویٰ کیا ہے کہ 12 نہیں بلکہ 18 ایم پی ان کے ساتھ ہیں۔  ابھی تک وزیراعلیٰ کے دفتر نے ان کے ایک روزہ دورے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے اور نہ ہی اس کی تصدیق کی گئی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages