src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> شیوسینا کے قبضے کو لے کر جدوجہد تیز : شندے نے بنائی نئی ایگزیکٹیو باڈی، ادھو کو ہی بنایا صدر ۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 19 جولائی، 2022

شیوسینا کے قبضے کو لے کر جدوجہد تیز : شندے نے بنائی نئی ایگزیکٹیو باڈی، ادھو کو ہی بنایا صدر ۔

 

شیوسینا کے قبضے کو لے کر جدوجہد تیز :


شندے نے بنائی نئی ایگزیکٹیو باڈی، ادھو کو ہی بنایا صدر۔



  شیوسینا پر قبضے کو لے کر ایکناتھ شندے اور ادھو گروپ کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔  پیر کو ایکناتھ شندے نے شیوسینا کی ایگزیکٹیو باڈی کو تحلیل کر کے اپنی نئی ایگزیکٹیو باڈی کا اعلان کر دیا۔  اس کے ساتھ ہی شیوسینا کے 14 لوک سبھا ممبران اسمبلی کے شندے گروپ  کے ساتھ جانے کی خبر ہے۔  خاص بات یہ ہے کہ شندے نے ادھو ٹھاکرے کو ہی شیوسینا کا صدر بنایا ہے۔  جبکہ خود شندے نے اہم لیڈر (پرمکھ نیتا)  کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔  دوسری طرف، بالا صاحب ٹھاکرے کے وقت سے پارٹی کے قدآور لیڈر رام داس کدم نے بھی پارٹی لیڈر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔  اس کے بعد شیوسینا نے انہیں پارٹی سے نکالنے کا اعلان کر دیا۔  پیر کو اتنی پیش رفت کے بعد وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے رات کو دہلی کے لیے روانہ ہو گئے۔  وہ دہلی میں بی جے پی کے بڑے لیڈران سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔


  پیر کو ایکناتھ شندے نے ممبئی کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں اپنے گروپ کے ایم ایل ایز کے ساتھ میٹنگ کی۔  بتایا جاتا ہے کہ شیوسینا کے 14 ممبران پارلیمنٹ نے بھی آن لائن میٹنگ میں شرکت کی۔ اسی میٹنگ میں ایکناتھ شندے نے ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیوسینا کی ایگزیکٹیو کمیٹی کو برخاست کرنے اور اس کی جگہ اپنی نئی ایگزیکٹو باڈی بنانے کا اعلان کیا۔  اپنے علاوہ شندے نے شیوسینا کے نکالے گئے لیڈر رام داس کدم اور آنندراؤ اڈسول کو پارٹی   'لیڈر' کے عہدے پر بحال کردیا ہے۔  ادئے سامنت، گلاب راؤ پاٹل، شیواجی راؤ اڈال راؤ پاٹل، وجے ناہٹا، شرد پونکاشے، تانا جی ساونت اور یشونت جادھو کو نائب لیڈر مقرر کیا گیا ہے۔  دیپک کیسرکر کو ترجمان بنایا گیا ہے۔



ادھو ٹھاکرے کو ایک جھٹکا دیتے ہوئے، شیوسینا کے سینئر لیڈر اور مہاراشٹر کے سابق وزیر رام داس کدم نے پیر کو پارٹی کے لیڈر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔  ٹھاکرے کو لکھے خط میں کدم نے ان پر وقت نہ دینے اور ان کی اور ان کے بیٹے ایم ایل اے یوگیش کدم کی بار بار تذلیل کرنے کا الزام لگایا ہے۔  یہ بھی لکھا ہے کہ اگر آج بالا صاحب ٹھاکرے زندہ ہوتے تو ایسا نہ ہوتا۔  اس کے بعد شیوسینا کے مرکزی دفتر نے پارٹی سیکریٹری اور ایم پی وینایک راؤت کے دستخط والا ایک خط جاری کیا۔  اس میں شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کے حکم پر پارٹی کے دو لیڈران آنندراؤ اڈسول اور رام داس کدم کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کے الزام میں پارٹی سے نکالنے کا اعلان کیا گیا تھا۔  کدم کے ایم ایل اے بیٹے یوگیش کدم پہلے ہی باغی شندے گروپ میں شامل ہیں۔


 شیوسینا کے ایک رکن پارلیمنٹ نے پیر کو دعویٰ کیا کہ پارٹی کے 19 میں سے کم از کم 12 ارکان لوک سبھا میں ایک الگ گروپ بنائیں گے اور اس سلسلے میں ایک رسمی خط پیش کرنے کے لیے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کریں گے۔  ایم پی نے کہا، 'ہم نے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کے ذریعہ منعقدہ ایک آن لائن میٹنگ میں شرکت کی۔  ہم نے رکن پارلیمنٹ راہول شیوالے کی قیادت میں ایک الگ گروپ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔  وہ لوک سبھا میں ہمارے گروپ کے لیڈر ہوں گے۔  پیر کی رات ادھو گروپ کے ممبران پارلیمنٹ نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔  انہوں نے تحریری درخواست کی کہ اصل شیوسینا ادھو ٹھاکرے کی ہے، اس لیے باغی اراکین اسمبلی کی کسی بات پر توجہ نہیں دی جانی چاہیے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages