src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> انتخابی نشان اور پارٹی کو لے کر لڑنے کے لیے تیار ہے شیوسینا : سنجے راؤت - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 19 جولائی، 2022

انتخابی نشان اور پارٹی کو لے کر لڑنے کے لیے تیار ہے شیوسینا : سنجے راؤت

 




  انتخابی نشان اور پارٹی کو لے کر  لڑنے کے لیے تیار ہے شیوسینا : سنجے راؤت  




 شیوسینا کے سینئر لیڈر سنجے راؤت نے منگل کو کہا کہ پارٹی اپنے نشان اور تنظیم پر کنٹرول کے لیے لڑنے کے لیے تیار ہے۔  شیوسینا کو حال ہی میں بڑے پیمانے پر بغاوت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔  یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے راؤت نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی مہاراشٹر کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور شیو سینا میں پھوٹ پیدا کرنا بی جے پی کی سازش کا حصہ ہے۔  انہوں نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے پر بھی حملہ کیا اور الزام لگایا کہ شندے نے شیوسینا کی پارلیمانی پارٹی کو ایسے وقت میں توڑنے کی کوشش کی جب ریاست کچھ حصوں میں شدید سیلاب سے نمٹنے کی کوشش کر رہی تھی۔


 شیو سینا کے راجیہ سبھا ممبر راؤت نے کہا، "ہم کسی بھی لڑائی کے لیے تیار ہیں، چاہے وہ انتخابی نشان کے لیے ہو یا پارٹی تنظیم کے لیے۔ کوئی ایک ایم پی اور ایم ایل اے ہمیں چھوڑ سکتا ہے۔ لیکن ایم ایل اے اور ایم پی اکیلے شیوسینا نہیں بنا سکتے۔  انہوں نے کہا کہ شیوسینک باغیوں کے لیے مستقبل میں کوئی بھی الیکشن جیتنا مشکل بنا دیں گے۔  انہوں نے شیوسینا کے سپریمو ادھو ٹھاکرے کی طرف سے پارٹی سے الگ ہونے والے گروپ کو دی گئی سیاسی، سماجی اور مالی مدد کا حوالہ دیا۔


 راؤت نے شندے پر بھی طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں دہلی کے دورے کرنا پڑ رہے ہیں کیونکہ وہ "بی جے پی کے وزیر اعلیٰ" ہیں۔  انہوں نے کہا کہ مجھے یاد نہیں ہے کہ شیوسینا کے وزیر اعلیٰ منوہر جوشی یا نارائن رانے کابینہ میں توسیع اور دیگر مسائل کے لیے کبھی قومی دارالحکومت کا دورہ کرتے تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages