جو شہید ہوئے ہیں انکی ذرا یاد کرو قربانی
پہلی بار کارپوریشن کی جنرل بورڈ میٹنگ میں مالیگاؤں کے 7 شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا,
مالیگاؤں کے سات شہدائے کرام میں سے چار سلیمان شاہ روزن شاہ، منشی محمد شعبان بھکاری، بدھّو ولد فریدن اور محمد اسرائیل اللہ رکھا کی شہادت کو آج سو سال مکمل ہوگئے- تحریک آزادی کے ان متوالوں کو آج ہی کے دن 1922 میں پھانسی دی گئی تھی- ان کے علاوہ محمد حسین ولد مدّو سیٹھ اور عبداللہ خلیفہ خدا بخش نے بھی 1922 میں ہی جام شہادت نوش فرمایا تھا- ان تمام کی قربانیوں نے بے شمار لوگوں کے دلوں میں حب الوطنی کی شمع روشن کردی تھی-
شہر مالیگاؤں میں 7 شہیدوں کی یاد میں ایک یادگار نما عمارت ہوا کرتی تھی مگر افسوس فرقہ پرستوں کے اشارے پر شہیدوں کی یادگار توڑ کر الٹی بندوق بنا دی- آج تک الٹی بندوق ڈھکی ہوئی ہے اور اس جگہ شہیدوں کے نام بھی کنندہ نہیں کئے گئے-
مگر مالیگاؤں شہر میں 24 جون 2020 کو تاریخ رقم ہوئی- 24 جون 2020 کو مالیگاؤں کارپوریشن کی مہا سبھا مالیگاؤں کے تاریخی قلعہ میں پہلی بار منعقد ہوئی، مذکورہ مہا سبھا میں وارڈ نمبر 12 کے کارپوریٹر، متحدہ محاذ رابطہ کار و جنتادل سیکولر جنرل سیکریٹری ساتھی مستقیم ڈگنیٹی صاحب نے اپنے استادِ محترم ساتھی نہال احمد صاحب کی حکمتِ عملی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اور ساتھی بلند اقبال صاحب کی کمی کو پورا کرتے ہوئے مہا سبھا ہال میں فرقہ پرستوں کے بیچ میں مالیگاؤں تحریکِ خلافت کے 7 مجاہدینِ شہیداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کی تجویز پیش کی، جس پر ہال میں موجود تمام کارپوریٹروں اور آفیسران نے مالیگاؤں شہر کے ان سات شہیدوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا-
یہ پہلا موقع تھا جب مہا سبھا ہال میں مالیگاؤں کے 7 شہیدوں کے ناموں کی ناصرف گونج ہوئی بلکہ اُنہیں خراجِ عقیدت بھی پیش کیا گیا- جو فرقہ پرست مالیگاؤں کے سات شہداء کو مجاہد آزادی ماننے سے انکار کرتے رہے ہیں- ساتھی مستقیم ڈگنیٹی صاحب کی حکمت عملی سے پہلی بار ان فرقہ پرستوں نے بھی ہمارے وطنِ عزیز پر جان نچھاور کرنے والے ان سات شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرکے بالراست ان شہداء کا اقرار کیا-
صدر جنتادل سیکولر شان ہند نہال احمد، جنرل سیکریٹری محمد مستقیم ڈگنیٹی و دیگر عہدیداران و اراکین مالیگاؤں کے ان مجاہدین آزادی کی شہادت کو سلام پیش کرتے ہیں- ملک بالخصوص مالیگاؤں شہر انکی قربانیوں کو سدا یاد رکھے گا-
دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت
میری مٹی سے بھی خوشبوئے وفا آئے گی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں