مہاراشٹر کے ناسک میں مسلمان 'صوفی بابا' کا گولی مار کر قتل، پولیس نے قتل کی اس واردات میں تین افراد کو حراست میں لیا
مہاراشٹر کے ناسک ضلع میں پولیس نے مسلم کمیونٹی کے ایک مذہبی رہنما کے قتل کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے، اس کے ساتھ تین لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق 35 سالہ صوفی بزرگ کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ صوفی بابا افغانستان کا رہنے والا تھا۔ پولیس کے مطابق اس واردات کو 4 افراد نے مل کر انجام دیا ہے۔ قتل کا یہ واقعہ ایولہ تعلقہ کے چیچونڈی ایم آئی ڈی سی علاقہ میں پیش آیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان شہری صوفی خواجہ سید غریب چشتی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ ان کی عمر تقریباً 35 سال تھی۔ پولیس قاتلوں کی تلاش میں ہے۔ اس معاملے میں تین افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
افغانستان کے ایک صوفی بزرگ کو مہاراشٹر کے ناسک ضلع میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ یہ واقعہ ایولہ تعلقہ کے چیچونڈی ایم آئی ڈی سی علاقے میں پیش آیا ہے۔ تاہم قتل کی وجہ تادم تحریر سامنے نہیں آئی ہے۔ مقتول کا نام صوفی خواجہ سید غریب چشتی بتایا جا رہا ہے۔ اس واردات کو 4 افراد نے انجام دیا ہے۔ قتل کے بعد چاروں نامعلوم افراد فور وہیلر گاڑی میں فرار ہو گئے۔ مقامی ایس پی سچن پاٹل کے مطابق، صوفی بابا کل شہر میں دو یا تین مقامات پر گئے تھے اور کھانا کھایا تھا۔ پولیس نے قتل کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس معاملے میں 3 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ جائیداد کے تنازعہ میں قتل کا امکان ہے۔
مہاراشٹر کے ناسک میں صوفی بابا کے قتل کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ قتل مالی تنازعہ کی وجہ سے ہوا ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق صوفی خواجہ سید غریب چشتی ایک افغان عالم دین ہیں۔ پولیس معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس قتل کا مقدمہ درج کرنے کے بعد قاتلوں کی تلاش میں مصروف ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں