src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> پربھنی داعش معاملہ : بامبے ہائی کورٹ نے ملزمین کو بڑی راحت دی خصوصی این آئی ائے عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ممبئی سفر کرسکیں گے - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 7 جولائی، 2022

پربھنی داعش معاملہ : بامبے ہائی کورٹ نے ملزمین کو بڑی راحت دی خصوصی این آئی ائے عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ممبئی سفر کرسکیں گے







   پربھنی داعش معاملہ :



 بامبے ہائی کورٹ نے ملزمین کو بڑی راحت دی خصوصی این آئی ائے عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ممبئی سفر کرسکیں گے





ممبئی  7/ جولائی : بامبے ہائی کورٹ نے آج یہاں مہاراشٹر کے پربھنی شہر سے تعلق رکھنے والے اقبال احمد کبیر احمد کو ا جازت دی کہ وہ نچلی عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ممبئی کا سفر کرسکتا ہے، واضح رہے کہ گذشتہ سال ہائی کورٹ نے ہی ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم کے ممبئی شہر سے باہر جانے پر پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد پہلے ہائی کورٹ سے پھر سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے بجائے شرائط تبدیل کرنے کے ہائی کورٹ کو حکم دیا تھا کہ ملزم کی ضمانت کی شرائط پر نظر ثانی کرے۔


آج ممبئی ہائی کورٹ میں جسٹس ریوتی ڈیرے اور جسٹس بشٹ کے روبر و معاملے کی سماعت عمل میں آئی جس کے دوران جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے ایڈوکیٹ کرتیکا اگروال نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کا تعلق مہاراشٹر کے پربھنی شہر سے ہے اور ممبئی میں ملزم کے پاس نہ تو رہنے کے لیئے کوئی جگہ اور نہ ہی روزگار ہے جس کی وجہ سے ملزم ضمانت پر رہا ہونے کے باوجود شدید پریشانیوں سے جوجھ رہا ہے۔


ایڈوکیٹ کرتیکا اگروال نے عدالت کو مزید بتایا کہ خصوصی این آئی اے عدالت کی اجازت سے ملزم نے گذشتہ ایک سال میں پربھنی شہر کا نو مرتبہ سفر کیا تھا اور اس دوران گواہوں سے رابطہ قائم کرنے یا ثبوت و شواہد سے چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوئی شکایت موصول نہیں ہے لہذا ان سب باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انسانی بنیادوں پر ملزم کی ضمانت شرائط کو تبدیل کیا جانا چائے۔


ضمانت کی شرائط میں تبدیلی کی عرضداشت پر این آئی اے نے شدید اعتراض کیا اور کہاکہ اگر ملزم کو مستقل پربھنی جانے کی اجازت دی گئی تو وہ اس کے خلاف موجودثبوت و شواہد سے چھیڑ چھاڑ کریگا اور گواہوں سے رابطہ بنانے کی کوشش کریگا۔


خصوصی وکیل استغاثہ ارونا پائی کو عدالت نے کہا کہ ملزم نو مرتبہ سفر کرچکا ہے اور اس نے ضمانت کی شرائط کی پابندی کی ہے لہذا ملزم کی ضمانت شرائط تبدیل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور اس تبدیل سے مقدمہ پر کوئی اثر نہیں پڑیگا، جسٹس ڈیرے اور جسٹس بشٹ نے اپنے حکم میں کہاکہ ملزم کو حکم دیا جاتا ہیکہ وہ نچلی عدالت مقدمہ کی تاریخ پر حاضر رہے گا اور حسب سابق این آئی اے آفس میں حاضری لگا ئے گا۔


اس سے قبل اسی بینچ نے ملزم محمد رئیس الدین کی ضمانت منظور کرتے ہوئے اسے بھی ممبئی شہر سے باہر جانے کی اجازت دی تھی، ملزم رئیس الدین کی پیروی ایڈوکیٹ عبدالرحیم بخاری نے کی تھی۔


 عیاں رہے کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے ملزمین اقبال احمد، ناصر یافعی، رئیس الدین اور شاہد خان سمیت پر تعزیرات ہند کی دفعات 120(b),471,، یو اے پی اے کی دفعات 13,16,18,18(b), 20, 38, 39  اور دھماکہ خیز مادہ کی قانون کی دفعات 4,5,6 کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے اور ان پر یہ الزام عائد کیا ہیکہ وہ آئی ایس آئی ایس کے رکن ہیں اور ہندوستان میں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں نیز انہوں داعش کے لیڈر ابوبکر البغدادی کو اپنا خلیفہ تسلیم کیا ہے اور اس تعلق سے عربی میں تحریر ا یک حلف نامہ (بیعت نامہ) بھی ضبط کرنے کا پولس نے دعوی کیا تھا۔


چار ملزمین میں سے دو ملزمین ناصر یافعی اور شاہد خان نے گذشتہ ماہ اقبال جرم کرلیا تھا جس کے بعد انہیں این آئی اے عدالت نے سات سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔بامبے ہائی کورٹ کی جانب سے راحت ملنے کے بعد ملزم اقبال احمد نے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی سے ملاقات کرکے اسے ہر موقع پر قانونی امداد دیئے جانے پر جمعیۃ علماء کا شکریہ ادا کیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages