تیر چاہے جتنے لے لو، کمان تو میرے پاس ہے، بی جے پی ہی شیوسینا کو توڑ رہی ہے: ادھو ٹھاکرے
شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے پارٹی میں جاری انتشار کے بعد پہلی بار بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے منگل کو ایک میٹنگ کے دوران کہا کہ شیوسینا میں تقسیم کی صورتحال باغیوں کی وجہ سے نہیں بلکہ بی جے پی کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے کہا کہ تم لوگ جتنے بھی چاہے تیر لے کر بھاگ جاؤ، یاد رکھنا کمان میرے پاس ہے۔ ادھو ٹھاکرے کے اس بیان کو پارٹی کے نشان کے لیے جاری لڑائی سے جوڑا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹھاکرے بحران سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے اپنے عزم کا اظہار کیا کہ چاہے کتنی ہی پریشانیاں کیوں نہ آئیں، ہم لڑیں گے اور پارٹی کو نئے سرے سے بنائیں گے۔
ادھو ٹھاکرے نے یہ بات ممبئی میں نارتھ انڈین فیڈریشن کے لیڈران سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر موجود عہدیداروں نے شیوسینا کے ساتھ ہونے کی بات کہی۔ ادھو ٹھاکرے نے نارتھ انڈین یونین کے عہدیداروں کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ایکناتھ شندے اور بی جے پی پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تم جتنے چاہو تیر لے کر بھاگو لیکن یاد رکھنا کمان میرے پاس ہے۔ باغیوں نے شیوسینا کو نہیں توڑا، اس کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہے۔ بی جے پی شیوسینا کو ختم کرنے کا کام کر رہی ہے۔
اتر بھارتیہ سنگھ کے عہدیداروں نے آج شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کی اور کہا کہ ہم اس بحران کی گھڑی میں آپ کے ساتھ ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ شیوسینا کے 12 ممبران پارلیمنٹ نے ادھو ٹھاکرے کو چھوڑ کر ایکناتھ شندے کے ساتھ جانے کا اشارہ بھی دیا ہے۔ اس کی وجہ سے پارٹی کے سامنے ایک بڑا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔ یہی نہیں، ایکناتھ شندے کا گروپ اب پارٹی کے نشان تیر کمان کا دعویٰ کرنے الیکشن کمیشن میں جانے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ ممبران پارلیمنٹ کے گروپ نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھ کر اپنے لیے الگ پہچان کا مطالبہ کیا ہے۔
شیوسینا کے 12 باغی ممبران پارلیمنٹ کو وائی زمرہ کی سیکیوریٹی دی گئی ہے۔ یہ وہی باغی ایم پی ہے جنھوں نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھا تھا۔ معلومات کے مطابق یہ سیکیوریٹی پیر کی رات سے دی گئی ہے۔ ان 12 ممبران پارلیمنٹ نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھا تھا جس میں ان سے راہل شیوالے کو لیڈر تسلیم کرنے کی اپیل کی تھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں