بہت کٹھن تھی ڈگر پنگھٹ
شیوسینا شاکھا پرمکھ سے وزیر اعلیٰ تک کا سفر آسان نہیں تھا : ایکناتھ شندے
مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے اپنے اب تک کے سیاسی سفر کے بارے میں بات کی۔ شندے نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 15 دن سے زیادہ ہوگئے ہیں۔ پتہ ہی نہیں چلا۔ انہوں نے بتایا کہ شاکھا پرمکھ سےوزیر اعلی تک کا سفر آسان نہیں تھا۔ ہم نے ہمیشہ عوام کے لیے کام کیا، گھر میں لوگوں کو وقت نہیں دیا۔ دن رات کام کیا۔ ادھو ٹھاکرے کا نام لیے بغیر ان پر طنزیہ وار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہمیشہ ہمیں طعنے دیتے ہیں ان سے پوچھیں، کیا انہوں نے کبھی کوئی تحریک چلائی ہے، اپنے خلاف کوئی کیس لیا ہے۔ میں 40 دن جیل میں رہا۔
شندے ممبئی سے سورت گوہاٹی گوا اور پھر وہاں سے ممبئی کے اپنے سفر کے بارے میں بتا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میں نے ایم ایل ایز کو زءبردستی چھین لیا۔ میں نے ان سے کہا کہ نام بتائیں، جس کو دبا کر لایا ہوں، پھر اسے بھی جہاز سے واپس بھیج دیتا ہوں، لیکن کسی نے نام نہیں بتایا۔
پریس سے بات کرتے ہوئے شندے نے کہا – جو بھی ماحول بنا ہم نے تحمل کو برقرار رکھا اور دیپک کیسرکر نے میڈیا کے سوالوں کا جواب دیا۔ ہم نے جو سفر شروع کیا وہ کامکھیا مندر پر ختم ہوا۔ لوگوں نے کہا کہ میرے ساتھ جو 50 ایم ایل اے آئے ہیں وہ ہار جائیں گے اور واپس چلے جائیں گے۔ میں نے دعویٰ کے ساتھ کہا کہ اگر 50 میں سے ایک بھی ہار گیا تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
شندے نے کہا کہ زیڈ سیکورٹی ملے اس کے لئے وزیر اعلیٰ کا عہدے نہیں چاہئے تھا اور نہ ہی اس لیے کہ میری گاڑی کے آگے چار گاڑیاں آگے اور چار گاڑیاں پیچھے چلیں۔ ہم کام کرنے والے وزیراعلیٰ ہیں، پروٹوکول والے نہیں۔ شندے نے بالا صاحب ٹھاکرے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جس پارٹی کو انہوں نے دشمن کہا تھا، لوگوں نے ان کے ساتھ ہاتھ ملالیا۔ پچھلے ڈھائی سال سے ہم سوچ رہے تھے کہ کچھ بہتری آئے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ جس کی وجہ سے مجھے یہ قدم اٹھانا پڑا۔ بالاصاحب نے کہا تھا لفظ دینے سے پہلے سو بار سوچو لفظ دو تو گلا کٹ جائے پھر بھی لفظ واپس نہیں لیتے۔
وزیر اعلی شندے نے کہا، مجھے بتایا گیا کہ آپ کی وزارت شروع نہیں ہوئی، میں کہتا ہوں کہ جہاں جاؤں گا، کام شروع ہو جائے گا، وہاں منترالیہ بنے گا۔ اگر میں تھانے میں ہوں، تو وہاں کام شروع ہوتا ہے، میں نندن ون میں ہوں، میں وہاں کام کرنا شروع کرتا ہوں، میں جس پروگرام میں ہوں اس میں کام کرتا ہوں۔ ایسا نہیں ہے کہ منترالیہ میں رہ کر ہی کام کروں۔
انہوں نے مزید کہا، "لوگوں کو لگا کہ بی جے پی اقتدار حاصل کرنے کے لیے تخریب کاری کرتی ہے۔ لیکن یہاں انہوں نے بالاصاحب ٹھاکرے کے نظریے کے لیے چلنے میں ہمارا ساتھ دیا اور بڑا دل کرکے ہمیں وزیر اعلیٰ کا عہدہ دیا۔ میں نے جو کیا وہ لوگوں کے لیے ٹھیک تھا، اس کی وجہ سے آج لوگ میرے ساتھ شامل ہو رہے ہیں اور میرا ساتھ دے رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ شندے نے کہا، "لوگوں کو سرکاری کاموں کے لیے طویل عرصے تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ اس تاثر کو بدلنا ہوگا۔ میں نے بی ایم سی کمشنر اقبال چہل سے ممبئی میں گڑھوں کے بارے میں بات کی اور کہا - مجھے بتاؤ، جب بھی بارش شروع ہو تی ہے گڑھے پڑھاتے ہیں. ہم کب تک یہ رسوائی برداشت کریں گے؟ میں نے انہیں صاف کہہ دیا- اب ممبئی کی تمام سڑکیں سیمنٹ کی ہونی چاہئیں، جس پر انہوں نے کہا کہ اگلے دو سالوں میں تمام سڑکیں سیمنٹ کی ہو جائیں گی۔ اس کے بعد آپ لوگوں کو گڑھے ڈھونڈنے پڑیں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں