”کل ہند مجلس اتحاد المسلمین حقیقت میں ایک جماعت ہے ایک نظریہ ہے“: الحاج ڈاکٹر خالد پرویز
مالیگاؤں : مسلمانوں کے سیاسی اتحاد اور مجلس اتحادالمسلمین کی طاقت کا اندازہ کوئی بھی فرقہ پرستوں کا ٹولہ بمشول نام نہاد سیکولر کے دلدادہ نہیں لگا سکتے کہ مجلس کی طاقت کیا ہے ۔ مجلس کی طاقت اور مسلمانوں کے سیاسی اتحاد کا ہی نتیجہ تھا کہ کانگریس کی اندرا گاندھی وقت کی وزیر اعظم کو بھی حیدرآباد دارالسلام ہیڈ کوارٹر کی چوکھٹ پر آنا پڑا ۔ یعنی اندرا گاندھی کو مجلس اتحاد المسلمین اور اویسی خانوادہ کی طاقت معلوم تھی جب ہی دارالسلام پر گئی تھی ۔ اور آج بھی حالات حاضرہ کے مدنظر مجلس کی طاقت حقیقت میں مجاہد دوراں ہے۔ اور آج جب راجیہ سبھا کے چناؤ کیلئے کانگریس کا کٹھ پتلی عمران پرتاب گڑھی جو اپنے عوامی جلسوں میں یہ کہتا تھا کہ ”مہاراشٹر میں مجلس کے 2 ایم ایل اے جتا کر کیا کرلوگے اویسی صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔“
ایسا جملہ کہنے والے کٹھ پتلی عمران پرتاب گڑھی کو آخر کار راجیہ سبھا چناؤ میں 2 ووٹ کی خیرات کیلئے مجلس اتحاد المسلمین کے چیف بیرسٹر اسدالدین اویسی صاحب کے در پر انکی چوکھٹ پر آنا پڑا
اب مہاراشٹر کے یہی دو مجلس کے ایم ایل اے کی ووٹ سے عمران پرتاب گڑھی راجیہ سبھا جائینگے
چلتے ہیں دبے پاٶں کہ کوٸی جاگ نہ جائے
غلامی کے اسیروں کی یہی خاص ادا ہے
ہوتی نہیں جو قوم حق بات پہ یکجا
اس قوم کا حاکم ہی فقط اسکی سزا ہے
الحمداللہ یہ ہے مجلس پاور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ ہے مسلمانوں کے سیاسی اتحاد کا نتیجہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں