سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بی جے پی کا 'جوش ہائی'، ایکناتھ گروپ کو 13 وزارتی عہدے ملیں گے۔ اپنے 29 لیڈران کو بنائیں گی وزیر ۔
ایکناتھ شندے گروپ کے باغی ایم ایل اے کو سپریم کورٹ سے تحفظ فراہم کرنے کے بعد بی جے پی سرگرم ہوگئی ہے۔ حکومت کی تشکیل کو لے کر بی جے پی اور ایکناتھ شندے گروپ کے درمیان بات چیت شروع ہو گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی اور شندے گتوپ کے درمیان حکومت سازی کے لیے بحث و مباحثہ جاری ہے اور وزارتی عہدوں کی تقسیم کا بلیو پرنٹ تقریباً حتمی ہے۔ ذرائع کے مطابق بی جے پی نے 29 وزارتی عہدے اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور 13 وزارتی عہدے ایکناتھ شندے گروپ کو دیے جا سکتے ہیں۔ ان میں سے 8 لوگوں کو کابینی وزیر بنایا جا سکتا ہے اور 8 لوگوں کو وزیر مملکت بنانے کی تیاری ہیں۔
اگر بی جے پی کے ساتھ حکومت بنتی ہے تو ایکناتھ شندے، ادئے سامنت، دادا بھسے، گلاب راؤ پاٹل اور دیپک کیسرکر کو کابینی وزیر بنایا جا سکتا ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کو لے کر ایکناتھ شندے گروپ کی طرف سے دباؤ بنایا جا رہا ہے۔ تاہم ابھی تک اس پر کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے۔ یہ چرچہ ہیں کہ بی جے پی اور ایکناتھ شندے گروپ جلد ہی گورنر سے اعتماد کا ووٹ مانگ سکتا ہے۔ درحقیقت، پیر کو سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ 15 باغی، جنہیں اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے نااہلی کے نوٹس ملے ہیں، 12 جولائی تک جواب دے سکتے ہیں۔
ایسے میں ایم ایل اے کی رکنیت اگلے دو ہفتوں تک محفوظ ہے اور وہ اسمبلی میں ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ بی جے پی اور شندے گروپ دو آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔ پہلا آپشن یہ ہے کہ باغی ایم ایل اے کو مکمل سیکیوریٹی کے درمیان اسمبلی میں ووٹ ڈالنے کے لیے لایا جائے۔ اس کے علاوہ باغی ایم ایل اے کی غیر موجودگی میں اکثریت کیسے ثابت ہو سکتی ہے۔ اس پر بھی بی جے پی چرچا کر رہی ہے۔ دراصل ممبئی آنے اور شیوسینا کے زیر اثر آنے پر کچھ ایم ایل اے کی رائے بدلنے کا خطرہ ہے۔ ایسے میں بی جے پی دوسرے آپشن پر بھی غور کر سکتی ہے۔
ادھر شیو سینا لیڈر سنجے راؤت نے بی جے پی کو وزیراعظم نریندر مودی کا نام لینے کا مشورہ دیا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس پارٹی کو اس پورے معاملے سے دور رہنا چاہئے جس کی قیادت وزیراعظم مودی کررہے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے باغی ایم ایل اے کو گوہاٹی میں ہی آرام کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ “انہیں 11 جولائی تک وہاں آرام کرنے کے احکامات ہیں۔ مہاراشٹر میں ان کے لیے کوئی کام نہیں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ بھی 'ویٹ اینڈ واچ' کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوہاٹی کے تمام ایم ایل اے باغی نہیں ہیں۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں