شیوسینا ایم ایل اے کے ساتھ گجرات پولیس نے ہوٹل میں کی مارپیٹ:
شندے گروپ کو چھوڑ کر ممبئی جانا چاہتے تھے نتن دیشمکھ، ہوائی جہاز سے گوہاٹی لے جایا گیا
مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل کے درمیان شیوسینا نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ شیوسینا نے کہا ہے کہ اکولہ کے ایم ایل اے نتن دیشمکھ جو ایکناتھ شندے کے کیمپ میں تھے، کو گجرات پولس نے سورت کے ایک ہوٹل میں پیٹا۔ وہ ممبئی آنا چاہتے تھے لیکن انہیں یرغمال بنا کر گوہاٹی لے جایا گیا۔
سورت کے مقامی شیوسینا لیڈر پریش کھیر نے میڈیا کو بتایا کہ نتن دیشمکھ ہوٹل سے نکل کر ایک چوراہے پر آئے، جہاں انہوں نے ممبئی جانے کے لیے ہم سے مدد مانگی۔ جب ہم چوراہے پر پہنچے تو پولیس انہیں پکڑ کر ہوٹل لے جا رہی تھی۔ ہم نے بھی ان کا پیچھا کیا، لیکن ہوٹل کے باہر ہمیں روک دیا گیا۔
شیو سینا نے دعویٰ کیا ہے کہ جب نتن ممبئی جانے کو لے کر ہوٹل میں ہنگامہ برپا کر رہے تھے تو اس وقت پولیس اہلکاروں نے ان کی پٹائی کی تھی۔ معلومات کے مطابق ہوٹل میں ہنگامہ آرائی کے دوران مقامی پولیس افسر اور ایم ایل اے کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جس کے بعد نتن کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
شیوسینا کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے راؤت نے کہا ہے کہ نتن دیشمکھ کو سورت کے ایک ہوٹل میں دل کا دورہ پڑا ہے، لیکن بی جے پی کے لوگ انہیں یرغمال بنائے ہوئے ہیں۔ راؤت نے مزید کہا- ان کے 9 ایم ایل ایز کا اغواء کر لیا گیا ہے۔ پولیس اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرے گی۔ 9 ایم ایل اے ممبئی واپس آنا چاہتے ہیں، لیکن انہیں واپس نہیں آنے دیا جا رہا ہے۔
یہاں، منگل کو نتن دیشمکھ کی بیوی پرانجلی نے اکولہ پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی شکایت درج کرائی ہے۔ پرانجلی نے شکایت میں کہا- ان کے شوہر منگل کی صبح تک اکولہ میں ان کے گھر آنے والے تھے، لیکن پیر کی شام سے ان کا فون نہیں مل رہا ہے۔ میرا شوہر لاپتہ ہو گیا ہے اور ان کی جان کو خطرہ ہے۔
سیاسی ہلچل کے دوسرے دن ایکناتھ شندے سمیت 40 باغی ایم ایل اے خصوصی پرواز سے گوہاٹی پہنچے۔ بی جے پی قائدین نے ان کا استقبال کیا۔ انہیں ایئرپورٹ کے باہر تین بسوں کے ذریعے ہوٹل لے جایا گیا۔ اس دوران سیکیوریٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما خود اس کی نگرانی کر رہے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں