src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ادھو ٹھاکرے نے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، ایم ایل سی کا عہدہ بھی چھوڑا۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 29 جون، 2022

ادھو ٹھاکرے نے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، ایم ایل سی کا عہدہ بھی چھوڑا۔

 


  ادھو ٹھاکرے نے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، ایم ایل سی کا عہدہ بھی چھوڑا۔


  ممبئی: سپریم کورٹ کے فلور ٹیسٹ کے فیصلے کے بعد ادھو ٹھاکرے نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔  ادھو ٹھاکرے نے فیس بک لائیو پر اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا۔  اس سے قبل انہوں نے کابینہ کے اجلاس میں کہا تھا کہ اگر جمعرات کو فلور ٹیسٹ ہوتا ہے تو یہ ان کی کابینہ کی آخری میٹنگ ہوگی۔  ادھو ٹھاکرے نے نہ صرف وزیر اعلیٰ بلکہ قانون ساز کونسل کے رکن کے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔


  مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے فیس بک لائیو کے ذریعے اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا۔  وزیراعلیٰ کے عہدے کے علاوہ انہوں نے قانون ساز کونسل سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔  اس دوران انہوں نے کہا، 'میرے پاس شیوسینا ہے۔  میں نہیں چاہتا کہ شیوسینکوں کا خون بہایا جائے۔  میں غیر متوقع طریقے سے (اقتدار میں) آیا اور اسی طرح میں باہر جا رہا ہوں۔  میں ہمیشہ کے لیے نہیں جا رہا ہوں، میں یہیں رہوں گا، اور ایک بار پھر شیوسینا بھون میں بیٹھوں گا۔  میں اپنے تمام لوگوں کو جمع کروں گا۔  میں وزیراعلیٰ اور ایم ایل سی کے عہدہ سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔


  استعفیٰ کے اعلان کے دوران ادھو ٹھاکرے کا درد بھی ظاہر ہوا۔  " جس زبان کا استعمال کیا گیا وہ اچھی نہیں ہے۔  تمام باغی ٹھاکرے خاندان کو بھول گئے۔  جن کو میں نے دیا وہ ناراض ہیں۔  جن کو کچھ نہیں دیا وہ میرے ساتھ ہیں۔  ادھو نے مزید کہا، 'گورنر نے ایک خط پر فیصلہ لیا۔  میں گورنر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔  کانگریس نے کابینہ چھوڑنے کی پیشکش کی تھی۔  آخر باغی ایم ایل ایز کی ناراضگی کی وجہ کیا ہے؟



  ادھو ٹھاکرے نے فیس بک پر اپنے خطاب میں کہا کہ اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر کرنے کی تجویز مہاراشٹر کی کابینہ میں منظور کر لی گئی ہے۔  انہوں نے کہا، ’’میں مطمئن ہوں کہ ہم نے سرکاری طور پر اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر اور عثمان آباد کا نام دھاراشیو رکھ دیا ہے۔‘‘  ادھو نے کہا، 'میں این سی پی اور کانگریس کے لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے میری حمایت کی۔  شیو سینا کے یہ لوگ انیل پرب، سبھاش دیسائی اور آدتیہ ٹھاکرے صرف اس وقت موجود تھے جب قرارداد منظور کی گئی جبکہ این سی پی اور کانگریس کے لوگوں نے بھی قرارداد کی حمایت کی۔


اس سے پہلے کابینہ کی میٹنگ میں ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ انہیں اپنے ہی لوگوں نے دھوکہ دیا ہے۔  ایک اہلکار نے بتایا کہ ٹھاکرے نے اپنے کابینہ کے ساتھیوں کو بتایا کہ انہیں ان کے اپنے لوگوں نے دھوکہ دیا ہے۔  ٹھاکرے کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "اگر میں نے غیر ارادی طور پر کسی کو تکلیف پہنچائی ہے، تو میں اس کے لیے معذرت خواہ ہوں۔" عہدیدار نے بتایا کہ میٹنگ میں ٹھاکرے کے خطاب کے بعد وزراء نے تالیاں بجائیں۔


 کانگریس کے وزیر سنیل کیدار نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ ریاست کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے گزشتہ ڈھائی سالوں میں تعاون کے لیے اپنے وزارتی ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا۔  انہوں نے کہا کہ ٹھاکرے نے ہمیشہ سب کو عزت دی ہے۔  وزیر نے کہا، "انہوں نے تعاون کے لیے کابینہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تعاون جاری رہے گا۔"

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages