src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> امیت_شاہ_اور ایکناتھ شِندے کی خفیہ ملاقات ؟ مہاراشٹر میں سیاسی گھمسان کی کہانی: پانچویں قسط - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 26 جون، 2022

امیت_شاہ_اور ایکناتھ شِندے کی خفیہ ملاقات ؟ مہاراشٹر میں سیاسی گھمسان کی کہانی: پانچویں قسط





 
امیت_شاہ_اور ایکناتھ شِندے کی خفیہ ملاقات ؟



 مہاراشٹر میں سیاسی گھمسان کی کہانی: پانچویں قسط 

 

 آج مہاراشٹر سرکار گرانے کے ہنگامے میں اُس وقت کھلبلی مچ گئی جب یہ خفیہ خبر طشت ازبام ہوئی کہ، گزشتہ رات ایکناتھ شِندے نہایت خفیہ طورپر آسام سے دہلی ہوتے ہوئے گجرات کے بڑودا پہنچے تھے، اور دیویندر فڈنویس ممبئی سے اِندور ہوتے ہوئے بڑودا پہنچے اور وہاں ان تینوں نے " موٹا بھائی " یعنی کہ جمہوری طورپر منتخب سرکاریں گرانے کے سب سے ماہر فنکار و ٹھیکیدار " امیت شاہ " سے ملاقات کی تھی, 


 کل رات امیت شاہ بڑودا پہنچے تھے، چونکہ وہ مرکزی ہوم منسٹر ہیں اسلیے اُن کی کسی بھی شہر میں آمد مخفی نہیں رہ سکتی، البتہ جس وقت امیت شاہ بڑودا میں تھے اُسی وقت ایکناتھ شندے آسام کے اپنے ہوٹل سے ماہرینِ قانون سے ملنے کےنام پر غائب ہوئے اور انتہائی اعلیٰ سیکوریٹی حصار میں وہاں سے چلے گئے، میکس مہاراشٹر کےمطابق کل دوپہر ہی میں ممبئی سے بھاجپا لیڈر فڈنویس غائب ہوئے وہ ایئرپورٹ سے کہاں گئے تھے نہیں معلوم !


 یہ خبریں آج میڈیا میں طشت ازبام ہوئی ہیں،  جس کےبعد سے مہاراشٹر سیاسی بحران کا رخ سنگین اور مزید ٹکراﺅ والا ہوچکاہے، کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی، اب تک مسلسل کئی مرتبہ آفیشلی بیانات دے چکی ہے کہ مہاراشٹر سرکار گرانے کا جو الزام اس پر لگ رہا ہے وہ غلط ہے وہ ایکناتھ شِندے کےساتھ کسی بھی طورپر ملوث نہیں ہیں اور ناہی ایکناتھ شِندے کی مہاراشٹر سرکار کےخلاف بغاوت میں شریک ہیں، بھاجپا کو بارہا اس سازش سے اپنا دامن بچانا پڑرہا تھا اس سے آپ اندازہ لگا سکتےہیں کہ مہذّب دنیا میں منتخب سرکاروں کے تختے پلٹنے کیسا غلیظ اور گندا جرم مانے جاتےہیں، دنیائے سیاست میں سب سے بزدلانہ سازش  سرکار گرانا ہے جو صرف سیاسی سازش نہیں ہے بلکہ عوامی رائے کی عصمت دری بھی ہے، یہی وجہ ہےکہ پردے کے پیچھے سے شریک رہنے کےباوجود بھاجپا اب تک انکار کرتی رہی کہ ایکناتھ شِندے جن ایم ایل ایز کو لےکر مہاراشٹر سے فرار ہیں اُس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کا کوئی ہاتھ نہیں ہے یہ شیوسینا پارٹی کی اپنی اندرونی بغاوت ہے، حالانکہ شِندے اور ان کےساتھ فرار ایم ایل ایز کو جس طرح بھاجپائی ریاستوں میں میزبانی، سیکورٹی اور سرکاری پروٹوکول حاصل ہے اُس کےذریعے خوب واضح ہے کہ مہاراشٹر سے ایم۔ایل۔ایز فرار کر سرکار گرانے کی اس گھٹیا سیاست کا ریموٹ کنٹرول کس کے ہاتھوں میں ہے، پھر مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کےساتھ باقی رہ جانے والے چند ایم۔ایل۔ایز کو دھمکانے کے لیے مرکزي جانچ ایجنسی ای۔ڈی کا جس طرح استعمال ہورہاہے وہ بھی صاف قرینہ ہےکہ انہیں ممبئی کے ماتوشری مرکز سے نکل کر کس خیمے میں جانے کے لیے مجبور کیا جارہاہے، یہ سارے ثبوت واضح تھے کہ بھاجپا مہاراشٹر سرکار گرانے کے لیے کیسی غلیظ سیاست کررہی ہے، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی اس گندگی سے انکار کرتی رہی، یہاں تک کہ آج یہ خفیہ خبر بھی فاش ہوگئی ہےکہ کل رات مہاراشٹر سرکار کے شیوسینا ایم۔ایل۔ایز کو فرار کروانے والے ایکناتھ شِندے، مہاراشٹر کے بھاجپا لیڈر دیویندر فڈنویس کےساتھ گجرات کے بڑودا میں مرکزي وزیرداخلہ امیت شاہ سے مل چکے ہیں، یہ خبر ہندوستان کے صرف معتبر میڈیا ذرائع اور سینئر صحافیوں کے ذریعے باہر نہیں آئی ہے بلکہ اسے گودی میڈیا خیمے کے ذرائع بھی نشر کرچکے ہیں، اس خبر کے باہر آنے کےبعد سے سنگھی سیاست کا مکروہ چہرہ مزید ننگا ہوچکاہے، واضح ہوچکاہے کہ مرکزی سرکار کی گدّی پر بیٹھ کر بھاجپا کیا کرتی ہے؟ عوامی گورننس کے بجائے اُن کی ترجیح صرف اندرونِ ملک اپنے مخالفین کےخلاف ظلم کے جال بننا ہے، ماضی میں جو مودی۔شاہ کے مخالفین اور ناقدین تھے ان کےخلاف ملکی ایجنسیوں اور قومی طاقت کا استعمال کرکے انتقامی کارروائیاں کرنا، مسلمانوں کےخلاف نفرت کی فضاء کو عام کرنا، اور ملک میں جہاں کہیں غیربھاجپا سرکار منتخب ہوجائے انہیں سازشیں کرکے ، خریدوفروخت کےذریعے ، ڈرا دھمکا کر اور مجرمانہ منصوبہ بندی کےذریعے بالآخر گِرا دینا یہی مودی اور امیت شاہ کی ترجیحی گورنمنٹ ہے، اب تک اس افشاء پر کسی بھی گروہ کی طرف سے کوئی وضاحت نہیں آئی ہے، سردست اس افشاء کو جھٹلانے اور اس کی تاویل کرنے کے بہانے تلاشے جارہےہیں، 


 دوسری جانب مہاراشٹر میں شیوسینکوں کا فرار ممبران کےخلاف ہنگامہ بڑھتے جارہاہے، جگہ جگہ مظاہرے تشدد کی طرف بڑھتے نظر آرہے ہیں یہ حال تب ہے جب کہ شیوسینا کی قیادت نے اب تک اپنے کارکنوں کو مظاہرے کے احکامات نہیں دیے ہیں، اگر شیوسینا قیادت نے ایک بار ماتوشری سے مراٹھیوں کو اشارہ بھی کردیا تو مہاراشٹر میں حالات بےقابو ہوجائیں گے یہ بات خود امیت شاہ بھی بہت اچھے سے جانتےہیں، آج ممبئی کے سینا بھون میں شیوسینا کے ریاستی سطح کے زمینی کیڈر کی میٹنگ ہوئی، اور شیوسینا پارٹی کی عاملہ میٹنگ بھی ہوئی جس میں تمام سینئر آفیشل عہدیداروں نے ادھو ٹھاکرے کو اپنا چیف تسلیم کیا، ریاست کے تمام ضلعوں سے آئے ہوئے پارٹی کارکنان جنہیں "شیوسینک" کہاجاتا ہے ان سے ادھو ٹھاکرے نے خطاب کیا، آج اس سازش کے پانچویں دن سنجے راؤت اور ادھو ٹھاکرے کے خطاب میں جارحیت بھی نظر آئی، شیوسینا کی قیادت ممبئی کے ماتوشری سے ایک بار پھر دوہرا چکی ہے کہ وہ لڑنا پسند کرےگی لیکن گجراتی مودی۔شاہ اور دہلی کی سازش کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گی_


✍: سمیع اللہ خان

ksamikhann@gmail.com

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages