src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> پاکستان میں چلتی ٹرین میں شادی شدہ خاتون کی اجتماعی عصمت دری، - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 2 جون، 2022

پاکستان میں چلتی ٹرین میں شادی شدہ خاتون کی اجتماعی عصمت دری،

 






 پاکستان میں چلتی ٹرین میں شادی شدہ خاتون کی   اجتماعی عصمت دری،  




 پاکستان سے انتہائی افسوسناک خبر سامنے   آرہی ہے۔  بتایا جا رہا ہے کہ 27 مئی کو ملتان اور کراچی کے درمیان چلنے والی بہاؤالدین ذکریا ایکسپریس میں لڑکی کو اجتماعی عصمت دری کا شکار بنایا گیا تھا۔  پولیس نے اس معاملے میں تینوں ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔  میڈیا رپورٹس کے مطابق تین ملزمان میں سے دو جنرل ٹکٹ چیکرز اور تیسرا ان کا انچارج ہے۔  پولیس نے تینوں کے موبائل فون ضبط کر لیے ہیں۔  پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے خاتون سے عصمت دری کرتے ہوئے ویڈیو بھی بنائی۔  پاکستان کے وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ اس معاملے میں ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔  حکومت پاکستان معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہی تھی لیکن سوشل میڈیا پر لوگوں کے غصے کو دیکھتے ہوئے بالآخر ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔


 چلتی ٹرین میں خاتون سے عصمت دری کی واردات کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی تھی تاہم لوگوں کا غصہ دیکھ کر لاہور پولیس کے آئی جی فیصل سکھر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس کیس میں تین ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔  فیصل نے واردات سے متعلق میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ 27 مئی کو کراچی سے متاثرہ اپنے رشتہ داروں سے ملنے ملتان گئی تھی۔  کسی بات پر جھگڑا ہوا اور متاثرہ ریلوے اسٹیشن پر آکر کراچی جانے والی ٹرین میں بیٹھ گئی۔  متاثرہ کے پاس ٹکٹ نہیں تھا اور اتنے میں دو ٹکٹ چیکر آگئے۔  انہوں نے متاثرہ کو بھیڑ بھری ٹرین سے نکال کر اے سی کے ڈبے میں جانے کو کہا۔  لڑکی جب اے سی ڈبے میں پہنچی تو ٹکٹ چیکرس کے علاوہ انچارج بھی وہاں پہنچ گیا اور تینوں نے مل کر متاثرہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔


متاثرہ کراچی ریلوے اسٹیشن پر اتری تو سیدھی تھانے پہنچی اور مقدمہ درج کرایا۔  پولیس نے ملزمان کی تلاش شروع کی تو تین میں سے دو ملزمان کے موبائل بند تھے۔  جس کی وجہ سے شک اور بھی گہرا ہوگیا۔  فرار ہونے والے تینوں ملزمان کو پولیس نے مختلف مقامات سے گرفتار کر لیا۔  تینوں ملزمان کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا جا رہا ہے تاکہ شواہد عدالت میں پیش کیے جا سکیں۔  پولیس نے مزید بتایا کہ یہ تینوں ملزمان جس ٹرین میں کام کرتے تھے وہ ایک پرائیویٹ کمپنی چلاتی ہے۔  کمپنی نے ان ملازمین کی تصدیق بھی نہیں کروائی تھی۔  اب اس ٹرین کا آپریشن لائسنس منسوخ کیا جا رہا ہے۔کچھ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ شادی شدہ ہے اور اپنے شوہر سے ملنے ملتان گئی تھی۔  وہاں اس کے اور اس کے شوہر کے درمیان لڑائی ہوئی اور وہ وہاں سے اسٹیشن آئی اور ٹرین میں بیٹھ گئی۔  اس کے بعد ہی یہ واردات پیش آئی۔  سوشل میڈیا پر ہنگامہ ہونے کے بعد ہی پولیس نے کاروائی کی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages