src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مرحوم نہال احمد کی یوم پیدائش پر پولیس کے مظالم کیخلاف دستور بچاؤ کمیٹی کا خاموش احتجاج، شہریان کی بڑی تعداد میں شرکت - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 23 مئی، 2022

مرحوم نہال احمد کی یوم پیدائش پر پولیس کے مظالم کیخلاف دستور بچاؤ کمیٹی کا خاموش احتجاج، شہریان کی بڑی تعداد میں شرکت






مرحوم نہال احمد کی یوم پیدائش پر پولیس کے مظالم کیخلاف دستور بچاؤ کمیٹی کا خاموش احتجاج، شہریان کی بڑی تعداد میں شرکت



مفتی محمد اسماعیل، شان ہند و مستقیم ڈگنیٹی کا پولیس کو انتباہ؛ رویہ درست کرو یا مزید سخت احتجاج کے لیے تیار رہو-






مالیگاؤں (وفا ناہید)  جمہوریت ہوئی تار تار، خاکی وردی ذمہ دار- دستور ہوا شرمسار، خاکی وردی ذمہ دار- دستور بڑا یا پولیس؟ دیش چلے گا سنویدھان سے یا پولیس کے فرمان سے؟ جیسے نعروں کی تختیاں لیے سرکردہ افراد اور عام شہریان نے مالیگاؤں شہر میں پولیس کی بڑھتی زیادتی کے خلاف دستور بچاؤ کمیٹی کے خاموش احتجاج میں بڑی تعداد میں حصہ لیا- خاموش احتجاج کے صدر مفتی محمد اسماعیل قاسمی، احتجاج کی قیادت کررہی شان ہند نہال احمد اور دستور بچاؤ کمیٹی کے کنوینر محمد مستقیم ڈگنیٹی سمیت دیگر مظاہرین نے اپنے منہ پر کالی فیت باندھ کر پولیس کے ظلم کے خلاف اپنی ناراضگی جتائی- مشاورت چوک پر ہوا یہ خاموش احتجاج مرحوم ساتھی نہال احمد کی یوم پیدائش کے موقع پر کیا گیا تھا- جہاں مظاہرین پولیس کے خلاف لکھے نعروں کی تختیاں ہاتھ میں لیے خاموشی کے ساتھ اپنا احتجاج درج کرایا وہیں جنتادل سیکولر کے ورکر مسلم ڈھانڈے نے علامتی جیل میں قید ایک بے گناہ کی عکاسی کی-

دستور بچاؤ کمیٹی کے خاموش احتجاج کو کل جماعتی تنظیم، آل انڈیا امام کونسل سمیت کئی سماجی و ملی تنظیموں اور اداروں کی حمایت بھی حاصل رہی- احتجاج کے اختتام سے قبل مفتی محمد اسماعیل، شان ہند، مستقیم ڈگنیٹی، اطہر حسین اشرفی اور عتیق کمال نے میڈیا سے مخاطبت کی- مفتی محمد اسماعیل نے کہا کہ شہر کی موجودہ صورتحال اس بات کا اشارہ کرتی ہیکہ پولیس مسلم تنظیموں کو نشانہ بنا رہی ہے- معمولی واقعات میں سنگین مقدمات درج کیے جارہے ہیں- مالیگاؤں شہر کی عوام امن پسند ہے- تاریخ گواہ ہیکہ شہر میں فسادات پولیس کے زریعے عوام پر ہونے والے مظالم کا شاخسانہ تھے- آج بھی پولیس کی بے جا کاروائیوں سے ویسے ہی حالات بن رہے ہیں-

رکن اسمبلی نے مزید کہا کہ عوام دستور اور اپنے جمہوری حقوق سے واقف ہے- جسطرح قانون عوام کے لیے ہے اسی طرح پولیس کو بھی قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا ہوتا ہے- لیکن شہر مالیگاؤں میں پولیس اپنے اختیارات کا غلط استعمال عوام کو دبانے کے لیے کررہی ہے- شہریان امن چاہتے ہیں- اگر پولیس امن کو برباد کرنا چاہتی ہے تو ہم اسکے خلاف خاموش نہیں رہینگے-

خاموش احتجاج کی قائد شان ہند نہال احمد نے کہا کہ مالیگاؤں شہر کی عوام امن پسند ہے- شہر میں کئی واقعات ہوئے پر شہریان نے ہمیشہ صبر سے کام لیا اور امن و امان برقرار رکھا- لیکن گذشتہ سال ۱۲ نومبر کو ہوئے معمولی تشدد کے واقعے بعد جسطرح پولیس نے کاروائی کی اور شہریان کو ہراساں کیا اس سے عوام ناخوش اور برہم ہے- حال ہی میں پولیس نے امام کونسل کے ارکان کو گیان واپی مسجد کے معاملے میں احتجاج کرنے پر گرفتار کرلیا- انکے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا گیا اور سخت دفعات لگائی گئیں- مالیگاؤں کی عوام پولیس کی ان بے جا کاروائیوں سے اوب چکی ہے-

موصوفہ نے مزید کہا کہ پولیس کو تمیز سیکھنے کی ضرورت ہے- اگر پولیس نے اپنے رویے میں سدھار نہیں لایا تو ہم مزید سخت تحریک چلائیں گے- ریاستی حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے شان ہند نے کہا کہ آج مہارشٹر میں کانگریس، راشٹروادی کانگریس اور شیوسینا خود کا اقتدار ہے- کہا جاتا ہیکہ یہ سیکولر حکومت ہے- لیکن جب سے یہ پارٹیاں اقتدار میں آئی ہیں، اقلیتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے- مالیگاؤں شہر کی عوام نے ساتھی نہال احمد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہمیشہ ظلم و زیادتی کے خلاف آواز بلند کی ہے اور مستقبل میں بھی کرتے رہیں گے-

اپنے بیان میں مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ خاموش احتجاج پولیس کو انتباہ ہیکہ وہ اپنے رویے اور کام کاج میں سدھار لائے- ورنہ ہم مزید سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے- گذشتہ سال ۱۲ نومبر کو ہوئے تشدد کے بعد سے پولیس شہریان کو مسلسل ہراساں کررہی ہے- میڈیا اور سیاسی لیڈروں کو بھی دھمکایا جارہا ہے- لیکن خاموش احتجاج میں شہریان کی بڑی تعداد میں شرکت اس بات کی گواہی دے رہی ہیکہ عوام پولیس کی زیادتی کو برداشت نہیں کریگی-

پولیس پر تنقید جاری رکھتے ہوئے مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ پولیس شہر میں ہوئے واقعات کا استعمال اے ٹی ایم کی طرح کررہی ہے- پولیس ہٹلر شاہی پر اتر آئی ہے اور دستور اور قانون نے شہریان کو جو حقوق دیے ہیں، انہیں سلب کیا جارہا ہے- لیکن پولیس اس بات کو سمجھ لے کہ اسطرح کی بے جا کاروائیوں کے چلتے ایک دن عوام کے صبر کا پیمانہ چھلک جائیگا- خاموش احتجاج پولیس کے لیے وارننگ ہیکہ وہ اپنے رویے میں سدھار لائے-

خاموش احتجاج میں کارپوریٹر عبدالباقی راشن والے، کارپوریٹر منصور شبیر، سید سلیم گیرج والے، اعجاز بیگ، یحیٰی عبدالجبار، آمین فاروق، غازی امان اللہ خان، امانت پیر محمد، انصاری ساجد رشید، انیس مستری، سلیم گڑبڑ، ابو شعیب نہالی، مسیح اللہ بیسٹ، مولانا علیم الدین فلاحی، ڈاکٹر اخلاق، معین اختر، سہیل عبدالکریم، ابوللیث انصاری، عبدالرحمٰن انصاری، محمد وائرمین، شیخ شاہد شیخ بھیکن، شفیق الرحمن پی کے، حذیفہ مولانا کمپاونڈ، راشد ایوب، خالد سکندر، مزمل ڈگنیٹی، اشفاق لال ٹوپی وغیرہ سرکردہ افراد اور شہریان کثیر تعداد میں موجود تھے-

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages