این سی بی اور سمیر وانکھیڈے کے بارے میں صحیح تھے نواب ملک : آرین خان کو کلین چٹ ملنے پر این سی پی نے کہا
آرین خان کو ممبئی ڈرگز آن کروز کیس میں کلین چٹ ملنے کے بعد نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) ایک بار پھر اپنے لیڈر نواب ملک کی حمایت میں سامنے آئی ہے۔ این سی پی نے جمعہ کو کہا کہ نواب ملک آرین خان منشیات کیس میں این سی بی افسر سمیر وانکھیڈے کے بارے میں درست تھے۔
این سی پی کے چیف ترجمان مہیش تاپسے نے کہا کہ کیس میں آرین خان کا نام ہٹانے والی مرکزی ایجنسی ثابت کرتی ہے کہ نواب ملک صحیح کہہ رہے تھے جب انہوں نے کہا تھا کہ کیس فرضی ہے۔ پچھلے سال، اس وقت کے ممبئی این سی بی کے سربراہ سمیر وانکھیڈے کی قیادت میں ایک ٹیم نے گوا جانے والی کارڈیلیا کروز پر چھاپہ مارا اور شاہ رخ خان کے بیٹے آرین سمیت 20 لوگوں کو گرفتار کرنے کے بعد ایک سیاسی طوفان کھڑا ہوگیا تھا۔
چھاپے کے دوران، این سی بی نے کوکین، میفیڈرون، چرس اور ایم ڈی ایم اے (ایکسٹیسی) سمیت متعدد منشیات کے ساتھ ایک لاکھ روپے سے زیادہ کی نقدی ضبط کی تھی۔ اس معاملے میں این سی بی کے ذریعے گرفتار کیے گئے آرین خان کو تقریباً چار ہفتے جیل میں رہنا پڑا۔ عدالت نے 30 اکتوبر کو آرین کو ضمانت دی تھی۔ اسی دوران نواب ملک نے این سی بی کے خلاف بیان بازی شروع کر دی تھی اور انہوں نے وانکھیڈے پر جبراً وصولی اور دیگر بے ضابطگیوں کا الزام لگایا تھا۔
نواب ملک کو اس سال مفرور گینگسٹر داؤد ابراہیم سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ این سی بی نے منشیات کے معاملے میں بالی ووڈ کی کئی مشہور شخصیات سے بھی پوچھ تاچھ کی تھی۔ تاپسے نے کہا کہ ملک نے جو بھی کہا وہ زمینی حقیقت ہے۔ عینی شاہدین نے دعویٰ کیا تھا کہ ان سے خالی کاغذات پر دستخط کرائے گئے اور اس میں مالی لین دین بھی شامل تھا۔ سمیر وانکھیڈے اس ملک کے عوام کے سامنے جوابدہ ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں