src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> راج ٹھاکرے کی دھمکی پر الرٹ، افضل خان کی قبر پر پولیس کی بھاری نفری تعینات - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 26 مئی، 2022

راج ٹھاکرے کی دھمکی پر الرٹ، افضل خان کی قبر پر پولیس کی بھاری نفری تعینات

 






راج ٹھاکرے کی دھمکی پر الرٹ، افضل خان کی قبر پر پولیس کی بھاری نفری تعینات



 مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں واقع اورنگ زیب کی قبر سے شروع ہونے والا سیاسی تنازعہ اب ستارا میں واقع افضل خان کی قبر تک پہنچ گیا ہے۔  اس سلسلے میں ریاستی حکومت نے ستارآ ضلع میں واقع افضل خان کی قبر پر سیکیوریٹی بڑھا دی ہے۔  102 بٹالین ریپڈ ایکشن فورس ممبئی کے اسسٹنٹ کمانڈر سوپنل پاٹل اور ان کے 50 جوان اور 15 کیو آر ٹی جوان افضل خان کی قبر کی حفاظت کر رہے ہیں۔


 دراصل یہ مقبرہ ستارا ضلع کے پرتاپ گڑھ کے دامن میں واقع ہے۔  نیوز ایجنسی اے این آئی نے کچھ تصویریں شیئر کرکے اس کی معلومات دی ہے۔  مہابلیشور پولیس اور نوی ممبئی ریپڈ ایکشن فورس کے اہلکاروں نے حفاظت کا جائزہ لینے کے لیے مقبرے کا معائنہ کیا۔  رپورٹ کے مطابق یہ معائنہ سیکیوریٹی وجوہات کی بناء پر کیا گیا اور اس کے بعد عہدیداروں نے مہابلیشور کی مختلف برادریوں کے نامور افراد کے ساتھ میٹنگ میں لوگوں سے امن کی اپیل کی۔


 اطلاعات کے مطابق یہ سب ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے کے اتوار کو ایک ریلی میں یہ کہنے کے بعد کیا گیا کہ افضل خان کو چھترپتی شیواجی مہاراج نے مارا تھا۔  وہاں ان کی قبر ہے اور ایک خاص برادری کے لوگ ان کی قبر پر پھولوں کے ہار چڑھا رہے ہیں۔  مہاراشٹر حکومت اس پر خاموش بیٹھی ہے۔  اگر ریاستی حکومت نے اس قبر کو نہیں گرایا تو ایم این ایس پارٹی کے کارکن اسے جلد ہی منہدم کردیں گے۔


 ستارا کے سپرنٹنڈنٹ پولیس اجے کمار بنسل نے میڈیا کو بتایا کہ افضل خان کا مقبرہ 2005 سے ایک محدود علاقہ ہے۔  اس میں دفعہ 144 کی پابندی ہے۔  پولیس کی اضافی نفری موقع پر تعینات کر دی گئی ہے۔  یہ تعیناتی معمول کے عمل کا حصہ تھی جس میں فورس ضلع کے تمام حساس مقامات کا دورہ کرکے سیکیوریٹی انتظامات کا جائزہ لیتی ہے۔  اس بار مہابلیشور میں فورسز کی طرف سے اندازہ لگایا گیا تھا۔


 آپ کو بتا دیں کہ یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی کے چھوٹے بھائی اکبرالدین اویسی نے  حال ہی میں خلد آباد میں مغل بادشاہ اورنگزیب کے مقبرے پر خراج عقیدت پیش کیا۔  مہاراشٹر نو نرمان سینا، جو مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر پابندی کا مطالبہ کر رہی ہے، نے اس اقدام کی مذمت کی اور مہاراشٹر حکومت کو اویسی کے خلاف کاروائی کرنے کا انتباہ دیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages