مودی سے آج بھی اچھے تعلقات ، پر نہیں ہوگا گٹھ بندھن ،
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ایک بار پھر بی جے پی کے ساتھ گٹھ بندھن کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ان کے وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ گٹھ بندھن ہوگا۔ ایک انٹرویو کے دوران، مہاراشٹر کے وزیر اعلی نے لاؤڈ اسپیکر پر جاری تنازعہ کے بارے میں بھی بات کی، جس میں انہوں نے ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کو نشانہ بنایا۔
راج ٹھاکرے پر تنقید کرتے ہوئے، وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے کہا، "کچھ لوگ جھنڈے بدلتے رہتے ہیں، کبھی وہ غیر مراٹھی لوگوں پر حملہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور کبھی وہ غیر ہندوؤں پر حملہ کرتے ہیں۔" مہاراشٹر کے وزیر اعلی نے طنز کیا کہ یہ مارکیٹنگ کا دور ہے، اگر یہ نہیں تو کچھ اور صحیح ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے لاؤڈ اسپیکرز کے حوالے سے حکم دیا اور ایسا نہیں لگتا کہ عدالت نے کسی ایک مذہب کے بارے میں کہا ہو، گائیڈ لائن تمام مذاہب کے لیے ہیں۔
درحقیقت، ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے مطالبہ کو لے کر مہاراشٹر میں حکومت پر مسلسل حملہ کر رہے ہیں۔ اس کو لے کر راج ٹھاکرے اور شیوسینا کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔ راج ٹھاکرے کے لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کے مطالبے پر، وزیراعلی نے کہا کہ انہوں نے ایسے بھونپو والے بہت دیکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا موازنہ ہمارے کام سے کریں۔
ساتھ ہی مہاراشٹر کے وزیر اعلی نے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بھی نشانہ بنایا۔ ادھو ٹھاکرے نے یوپی میں لاؤڈ اسپیکر ہٹائے جانے پر کہا، “کورونا کی وباء کے دوران گنگا میں لاشیں دیکھی گئی تھیں، ہمارے پاس یوپی میں کورونا کے دوران مرنے والوں کی صحیح تعداد نہیں ہے۔ ٹھاکرے نے کہا کہ اگر یوگی حکومت لاؤڈ اسپیکر کے مسئلے کو لوگوں تک لے جانا چاہتی ہے تو یہ ان کے لیے ہے۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ریاستی حکومت کی توجہ لوگوں کو روزگار فراہم کرنے اور آمدنی بڑھانے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو پلیٹ پیٹنے کو کہا گیا لیکن ان کی پلیٹ خالی ہے۔ انہیں کھانے کے بدلے لاؤڈ اسپیکر دیا جا رہا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں