پونہ میں 97 تلواروں کا ذخیرہ برآمد ، پولیس نے کیا اسلحہ ضبط
پمپری: پمپری-چنچوڑ پولیس نے ایک معروف کورئیر کمپنی کے ذریعے بھیجے گئے غیر قانونی ہتھیاروں کا ذخیرہ برآمد کیا ہے۔ ہتھیاروں کا یہ ذخیرہ 97 تلواروں، دو ککری اور 9 میانوں پر مشتمل ہے۔ کورئیر کمپنی کی جانب سے کی گئی اسکیننگ کے دوران یہ بات سامنے آئی۔ جس کے بعد دیگھی پولیس نے اسلحہ کا ذخیرہ قبضے میں لے کر چاروں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ان میں امیش سود ساکن امرتسر، پنجاب، انیل ہون ساکن اورنگ آباد، مہاراشٹر، منیندر ساکن امرتسر، پنجاب، آکاش پاٹل ساکن چٹلی، رہٹا، احمد نگر، مہاراشٹر شامل ہیں۔
ایک پریس کانفرنس میں اس بارے میں تفصات فراہم کرتے ہوئے پمپری-چنچوڑ پولیس کمشنر کرشنا پرکاش نے کہا کہ کچھ دن پہلے اورنگ آباد میں ڈی ٹی ڈی سی کورئیر کمپنی میں تلواروں کا ایک ذخیرہ غیر قانونی طور پر پایا گیا تھا۔ اس سلسلے میں تمام کورئیر کمپنیوں کو تمام پارسلز کو احتیاط سے اسکین کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ اسی مناسبت سے کورئیر کمپنیاں ایکسرے مشینوں کے ذریعے اپنے گودام میں موجود سامان کو اسکین کر رہی ہیں۔ ڈی ٹی ڈی سی کورئیر کمپنی کا دیگھی میں مرکزی تقسیم کا مرکز ہے اور کمپنی کا ایک گودام دیگھی میں ہے۔ اس میں پارسل کی اسکیننگ کے دوران تلواریں ملی ہیں۔
ملزم امیش سود نے ڈی ٹی ڈی سی کورئیر کمپنی کے ذریعہ لکڑی کے دو ڈبوں میں ملزم انل ہون کو پارسل بھیجا تھا۔ یکم اپریل کو ایکس رے اسکینر کے ذریعے باکس کا معائنہ کیا گیا تو باکس میں تلوار جیسی چیز کا انکشاف ہوا۔ کورئیر کمپنی نے دیہی پولیس کو اس کی اطلاع دی۔ جس کے مطابق پولیس نے لکڑی کے دو باکس میں تین لاکھ سات ہزار مالیت کی 92 تلواریں، 2 ککر، 9 میانیں ضبط کر لی ہیں۔ ملزم منیندر نے بوری کے کپڑے میں ملزم آکاش پاٹل کو پارسل بھیجا تھا۔ پارسل کی ایکسرے اسکیننگ میں دیگھی میں ڈی ٹی ڈی سی کورئیر کمپنی کے بیگی کپڑوں میں تلوار جیسی چیز ملی۔ جس کے مطابق پولیس نے اسلحہ کا ذخیرہ ضبط کرلیا۔
ہتھیاروں کا یہ ذخیرہ پنجاب سے اورنگ آباد بھیجا جا رہا تھا، حالانکہ اس سے پہلے ہی اس پارسل کو پونے میں پولیس نے ضبط کرلیا۔ اب پولیس یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ غیر قانونی اسلحہ کا یہ ذخیرہ کس مقصد کے لیے درآمد کیا گیا تھا۔ اس میں اور کون کون ملوث ہے؟ دیہی پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس کمشنر کرشن پرکاش، ایڈیشنل کمشنر سنجے شندے، ڈپٹی کمشنر منچک ایپر، اسسٹنٹ کمشنر پریرنا کٹے کی رہنمائی میں سینئر پولیس انسپکٹر دیگھی پولس اسٹیشن دلیپ شندے، پولیس انسپکٹر (کرائم) پرکاش جادھو، سب انسپکٹر دنیشور دلوی، ملازم امول جادھو شیکھر شندے، ہیمنت ڈمبرے کی ٹیم نے اسے انجام دیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں